اوکاڑہ،ڈکیتی کی واردات میں باپ اور بیٹے کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین نے لیگی رکن صوبائی ااسمبلی کو پیٹ ڈالا،ڈی پی او پر بھی حملہ کی کوشش،مظاہرین کا آہنی راڈ لگنے سے ڈی پی او کی سیکیورٹی پر مامور کانسٹیبل کی ٹانگ ٹوٹ گئی،حالات کشیدہ

بدھ 17 دسمبر 2014 08:27

اوکاڑہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء )ڈکیتی کی واردات میں باپ اور بیٹے کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین نے ن لیگ کے رکن صوبائی ااسمبلی کو پیٹ ڈالا۔ڈی پی او پر بھی حملہ کی کوشش۔مظاہرین کا آہنی راڈ لگنے سے ڈی پی او کی سیکیورٹی پر مامور کانسٹیبل کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ضیاء الدین کالونی دیپالپور میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کرنے پر ڈاکووٴں کی فائرنگ سے ایک شخص حاجی محمد نواز اور اسکا بیٹا ریاض ہلاک ہو گئے جن کی نعشیں اٹھا کر شہری پاکپتن چوک لے آئے ۔

اسی دوران ن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی ملک علی عباس کھوکھر ڈی پی او اوکاڑہالحاج بابر بخت قریشی کو لیکر وہاں پہنچے۔تاجر راہنماوٴں کی تقاریر کے بعد معاملہ پولیس کی جانب سے یقین دہانیوں کے بعد حل ہونے کی قریب تھا کہ اچانک چند افراد نے ن لیگ کے ایم پی اے ملک علی عباس پر حملہ کر دیا اور انہیں پیٹا۔

(جاری ہے)

گھونسیں مارے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔اسی دوران چند افراد نے ڈی پی او پر حملے کی کوشش بھی کی تاہم ڈی پی او تیزی سے اپنی گاڑی میں جا بیٹھے تاہم انکی سیکیورٹی پر مامور ایلیٹ فورس کا ایک کانسٹیبل مشتعل شخص کاآ ہنی راڈ لگنے سے اپنی اپنی ٹانگ تڑوا بیٹھا جبکہ چند حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ کانسٹیبل اپنی گاڑی کے نیچے آیا جس سے اسکی ٹانگ ٹوٹی۔

مشتعل مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اے ایس پی دیپالپور کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔ ن لیگ کے ایم اپی اے کی مار پیٹ کے بعد مظاہرین کی بڑی تعداد منتشر ہو گئی۔ تاہم کچھ لوگ نعشیں لیکر بیٹھے رہے۔ڈی پی او اوکاڑہ الحاج بابر بخت قریشی نے صحافیوں کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ڈکیتی کی واردات کو ٹریس کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے کوئی احتجاج کرے تب بھی یہ پولیس کی ذمہ داری ہے اور اگر احتجاج نہ بھی ہو تب بھی یہ پولیس کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :