لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں خون کے عطیات دینے والوں کی سینکڑوں شہری اور سٹوڈنٹس کی لائنیں لگ گئیں،دہشت گردی کے واقعے کے بعد پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی

بدھ 17 دسمبر 2014 08:26

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء) دہشت گردی کے واقعہ کے بعد صوبائی دارلحکومت پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی جبکہ خون کے عطیات دینے کے لئے سینکڑوں شہریوں اورسٹوڈنٹس کی لائنیں لگ گئیں۔دہشت گردی کے واقعے کے بعد پشاور کے تینوں بڑے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی تاہم سب سے زیادہ زخمی لیڈی ریڈنگ ہسپتال لائے گئے تاہم لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں گاڑیوں کے لئے مناسب سہولیات نہ ہونے کے باعث ریسکیو 1122کی گاڑیوں کو شدید مشکلات درپیش آئی جبکہ ایمر جنسی میں بیڈز کم ہونے کے باعث دیگر وارڈز سے بیڈز طلب کئے گئے ۔

ڈاکٹروں ، نرسوں کو فوری طور پر طلب کیا گیا ۔ دہشت گردی کے واقعہ کے بعد ہسپتال میں آنے والے عام مریضوں کو شدید مشکلات درپیش آئی ۔

(جاری ہے)

جبکہ دہشت گردی کے واقعہ کے بعد لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور سی ایم ایچ میں زخمی ہونے والے بچوں کو خون کے عطیات فراہم کرنے کے لئے سینکڑوں شہریوں اور سٹوڈنٹ کی لائنیں لگ گئی ۔ دہشت گردی کے واقعہ میں زخمی ہونے والے معصوم بچوں کو ایل آر ایچ اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا زیادہ خون بہنے کے باعث بعض بچوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ جس کے بعد شہریوں سے خون دینے کی اپیلیں کی گئی ۔اہلیان پشاور نے ایس ایم ایس پر میسج کے ذریعے خون کے عطیات کے پیغامات پھیلائے گئے۔ جس پر سینکڑوں شہری ہسپتال پہنچ گئے ۔

متعلقہ عنوان :