نوجوانوں پر اسی طرح اعتماد ہے جیسا قائداعظم کو تشکیل پاکستان کے وقت تھا ،ڈاکٹر عبدالقدیر خان،جوانوں میں مستقبل کا پھلتا پھولتا ترقی کے آسمانوں کو چھوتا پاکستان دیکھ رہاہوں، وطن سے ہماری محبت غیر مشروط اور مفاد ت سے بالا تر ہونی چاہئے،معروف ایٹمی سائنسدان

بدھ 17 دسمبر 2014 08:22

کر اچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء) معر وف ایٹمی سا ئنسدان و محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ ہمیں انپے نوجوانوں پر اسی طرح اعتماد ہے جس طرح بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کو تشکیل پاکستان کے وقت پر تھا میں ان ہی جوانوں میں مستقبل کا پھلتا پھولتا ترقی کے آسمانوں کو چھوتا ہوا پاکستان دیکھ رہاہوں، اپنے وطن سے ہماری محبت غیر مشروط اور مفاد ت سے بالا تر ہونی چاہئے۔

پوری دنیا کے اہم شعبوں میں پاکستانی اپنے جوہر دکھا رہے ہیں۔ مجھے آج جو عزت حاصل ہے وہ پاکستان ہی کی بدولت ہے۔ میری شخصیت کی تعمیر اور تشکیل پاکستان میں ہوئی۔ میری تعلیم نے آج مجھے اس مقام تک پہنچایا ہے اس پاکستان ہی کا حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بقائی میڈیکل یونیورسٹی کے آٹھویں کنو ینشن سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا،۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر زاہدہ بقائی سمیت دیگر نے بھی خطا ب کیا ۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خاننے مز ید کہا کے وہ افراد دنیا میں اپنا مقام حاصل کرتے ہیں جو تعلیم کو اپنا نصب العین بنالیتے ہیں۔ بقائی میڈیکل یونیورسٹی نے جس طرح طب اور طب سے متعلق شعبوں کی تعلیم کے لئے جوجدوجہد کی ہے اس نے تعلیمی مید ان میں ایک وسیع میدان کھول دیا ہے۔طلباء دنیا کو بتا د یں کہ پاکستانی قوم ہر لحاظ سے ایک برتر اور بلندارادہ قوم ہے۔

یہ اپنے آپ کو منوانا اور اپنی حفاظت کرنا جانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی کے طلبہ کی خوش نصیبی ہے کہ انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ تعلیمی ماحول بھی ملا۔طلبا کا پہلا کام اپنی تعلیم پر توجہ دینا ہے۔ اپنے وطن پاکستان کو اپنی محبت ہی کا نہیں عشق کا محور بنائیے۔ اسے خوب سے خوب تر بنانا اسے ناقابل تسخیر بنانا طلباء کا ہی کا کام ہے۔ اپنے دین اور اپنی تاریخ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کیجئے ۔

انہو ں نے کہا کے آج جن طلبہ وطالبات کو ان کی بہترین کارکردگی اور عمدہ ذہانت کے اعتراف میں طلائی تمغے ملے ہیں وہ بجاطورپر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ اس مو قع پر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر زاہدہ بقائی نے خطا ب کر تے ہو ئے کہا کے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خا ن کے ہاتھوں کراچی میں نجی شعبے کے پہلے کینسر ہسپتال بقائی انسٹیٹیوٹ آف آنکالوجی کے ریڈی ایشن کے شعبے کا افتتاح انہی کے ہاتھوں ہوا تھا۔

آج کی تقریب کے مہمان خصوصی اور ہم سب کی آن ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور بقائی یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر فریدالدین بقائی میں دو باتیں مشترک ہیں۔ اول یہ کہ دونوں ڈاکٹر صاحبان ڈی جے کالج کے سابق طالب علم ہیں دوسرے یہ کہ دونوں پاکستان سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں ۔دونوں ہی نے ملک سے باہر مواقع ملنے کے باوجود پاکستان کی خدمت کو ہر چیز پر ترجیح دی۔

ہم آج کے طلبہ سے کہتے ہیں کہ آپ حصول تعلیم اور اپنی صلاحیتوں کو نکھار نے کے لئے دنیا میں کہیں بھی جائیں مگر وطن کی مٹی کا قرض اتارنے کے لئے پاکستان ضرورآئیں اپنی صلاحیتوں اور ہنر سے اس کی ترقی میں اپنا کردار اداکرتے ہوئے اپنے اہل وطن کی فلاح کا فریضہ ضرور انجام دیں۔ انہو ں نے کہا کے یونیورسٹی سے اب تک ۶۴۶۹ طلبہ و طالبات فارغ التحصیل ہوچکے ہیں۔

جن میں ایم بی بی ایس کے ۲۶۷۵، بی ڈی ایس کے ۱۱۲۱، پوسٹ گریجویٹس ڈپلوما ان ڈئیبٹالوجی کے ۳۳۱، ہیماٹولوجی کے ۱۱۲، میڈیکل ٹیکنالوجی کے ۳۰۶، ماسٹر آف پبلک ہیلتھ کے ۳۰۸، فارم ڈی کے ۵۶۴ ،فارم ڈی کے ۲۲۶، ایم فل کے ۵۷ اور پی ایچ ڈی کے ۳۲ خوش نصیب فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے علاوہ نرسنگ ، انفرمیشن ٹیکنالوجی ، بیسک میڈیکل سائنسز اور ہیلتھ مینجمنٹ کے مختلف کورسسز کے کامیاب طلبہ و طالبات شامل تھے۔

تقسیم انعامات کی تقریب میں انعام حاصل کی دوڑ میں ڈاکٹر جویریہ آفتاب طالبہ ایم بی بی ایس ۲۰۱۱ء سب سے آگے نکل گئیں۔ انہوں نے بیسٹ گریجویٹ آف دی ایئر کے علاوہ پانچ طلائی تمغے حاصل کئے۔ جبکہ ۲۰۱۲ء کے امتحان میں ایم بی بی ایس کی طالبہ سیدہ عنبرین زہرہ نقوی تین طلائی تمغے لے کر ممتاز طالب علم رہیں۔ یونیورسٹیوں نے ہمیشہ پس ماندہ ممالک کی ترقی عروج میں کردارادا کیاہے۔ انہو ں نے کہا کے میرے نظرسے تعلیم کبھی بھی آمدنی ونفع کا نہیں یہ قومی مفاد میں خرچ کرنے کا ذریعہ ہے۔ پروفیسر زاہدہ بقائی کا کہنا تھا کے معر وف ایٹمی سا ئنسدان و محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو بقائی میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند پیش کی جاچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :