اسرائیلی فوج کوفلسطینیوں کے قتل کے لیے نشانہ بازی کی تربیت،مفرور فوجی نے صہیونی فوج کی شدت پسندی کا بھانڈہ پھوڑ دیا

منگل 7 اپریل 2015 03:04

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اپریل۔2015ء)فلسطینیوں کے قتل عام میں ملوث صہیونی فوجیوں کی سفاکیت کی ان گنت مثالیں موجود ہیں مگر پہلی باراسرائیل کے ایک منحرف فوجی نے انکشاف کیا ہے کہ نئے بھرتی ہونے والے فوجی اہلکاروں کو فلسطینیوں کے قتل کے لیے نشانہ بازی کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے۔ سابق فوجی اہلکار یارون کابلان جس نے دو سال تک فوج میں خدمات انجام دینے کے بعد ’ضمیرکے ملامت‘ کرنے پر فوجی سروس چھوڑ دی تھی نے کہا ہے کہ "جب میں ٹریننگ سینٹر پہنچا تومیں نے دیکھا کہ وہاں (فلسطینیوں کے خلاف) انتہائی تشدد آمیز طریقے استعمال کرنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔

یہ سب کچھ دیکھ کر مجھے گہرا صدمہ پہنچا۔ ہمیں جب بھی عسکری تربیت دی جاتی تواس میں فلسطینیوں کو بندوق سے نشانہ بنا کر مارنے کا طریقہ ضرورسکھایا جاتا۔

(جاری ہے)

بعض اوقات ہمیں تربیت کے دوران بھی بے گناہ فلسطینی قتل کرائے جاتے۔ ہم خود کواپنے ہی ہاتھوں قتل ہونے والوں کے درمیان پاتے۔ کبھی ہم محمد کو نشانہ بناتے اور کبھی ہم اپنا نشانہ پکا کرنے کے لیے احمد جان کو سے مارڈالتے."یارون کابلان نے ملٹری کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد دو سال تک فوج کی ایک جنگی یونٹ میں خدمات انجام دیں، لیکن یہ سلسلہ صرف دو سال تک جاری رہ سکا۔

اس کے بعد اس نے فوجی سروس ترک کردی تھی۔اس کا مزید کہنا ہے کہ ”میں نے فوجی سسٹم کے اندرونی ڈھانچے میں تبدیلی کی کوشش کی اور سوچا کہ میں فوجی افسران کا کورس کرلوں لیکن مجھے اندازہ ہوا کہ میں سسٹم میں ”مثالی تبدیلی“ نہیں لا سکتا“۔

متعلقہ عنوان :