16سال بعد بنگلہ دیش نے پاکستان کو ایک روزہ میچ میں 79 رنز سے شکست دیدی ، تین میچوں کی سیریز میں1-0 سبقت حاصل

ہفتہ 18 اپریل 2015 08:49

میرپور ،بنگلہ دیش (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اپریل۔2015ء) بنگلہ دیش کی ٹیم نے 16سال بعد تاریخ رقم کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو ایک روزہ میچ میں 79 رنز سے شکست دے کر تین میچوں پر مشتمل سیریز میں1-0کی سبقت حاصل کرلی ہے ۔ 1999 کے ورلڈ کپ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب گرین شرٹس کو بنگلہ دیش شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔ پاکستانی اوپنرز نے ٹیم کو 53 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر سرفراز سوئپ شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آوٴٹ ہو گئے۔

اسکور 59 تک پہنچا تو پاکستان کو اس وقت بڑا نقصانجب محمد حفیظ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں رن ٓوٴٹ ہو گئے۔ اس کے بعد کپتان اظہر اور حارث سہیل نے پاکستانی بیٹنگ کو سنبھالا دیا اور 20ویں اوور کے اختتام تک مزید کوئی اور وکٹ نہ گرنے دی۔

(جاری ہے)

اظہر علی 72 رنز بناکر آوٴٹ ہوگئے جن کے بعد آنے والے کھلاڑی ٹیم کے اچھے آغاز کا فائدہ اٹھانے سے قاصر رہے۔

ڈیبو کرنے والے محمد رضوان نے 67 رنز کی اننگز کھیلی تاہم وہ پاکستان کو فتح سے ہمکنار نہ کرواسکے۔ حارث سہیل 51، فواد عالم 14، سعد نسیم صفر جبکہ وہاب ریاض 8 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ پاکستانی ٹیم بھی بنگلہ دیشی باوٴلرز کا مقابلہ نہ کرسکے اور پوری پاکستانی ٹیم 46ویں اوور میں 250 رنز بناکر آوٴٹ ہوگئی۔ بنگلہ دیش کی جانب سے عرفات سنی اور تسکین احمد نے تین، تین کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا۔

اس سے قبل بنگلہ دیش کی ٹیم نے مقررہ اوورز میں چھ وکٹ کے نقصان پر 229 رنز کا مجموعہ بنایا۔ بنگلہ دیش نے پاکستان کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے اننگ کا آغاز کیا اور دونوں کھلاڑیوں نے اب تک پاکستانی باوٴلنگ کا ڈٹ کا مقابلہ کیا ہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کے لیے 48 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں سومیا رن آوٴٹ ہو گئے۔

وکٹ گرنے کے بعد اسکور بننے کی رفتار سست ہو گئی اور تمیم اور محمود اللہ رنز کے لیے تک و دو کرتے دکھائی دیے۔ اسی کوشش میں ایک بڑا شاٹ مارنے میں ناکامی پر محموداللہ راحت کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے پانچ رنز بنائے۔ اس کے بعد مشفیق الرحیم اور تمیم نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے پاکستانی پارٹ ٹائم باوٴلرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور 32ویں اوور میں 150 رنز مکمل کر لیے۔

دونوں کھلاڑیوں نے شاندار بلے بازی کا سلسلہ جاری رکھا اور تمیم نے ایک روزہ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری مکمل کر لی، یہ ان کی پاکستان کے خلاف پہلی سنچری ہے جبکہ دوسرے اینڈ پر موجود مشفیق بھی اپنی ففٹی مکمل کر چکے ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے ریکارڈ 178 رنز کی شراکت قائم کی، تمیم اقبال 245 کے مجموعی اسکور پر 132 رنز بنانے کے بعد وہاب ریاض کی وکٹ بنے۔

دوسرے اینڈ پر موجود مشفیق کی جارحانہ بلے بازی کا سلسلہ جاری ہے اور انہوں نے 69 گیندوں پر سنچری مکمل کی، یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ایک روزہ میچ میں دو بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے سنچری مکمل کی۔ مشفیق 295 کے مجموعی اسکور پر 106 رنز کی شاندار اننگ کھیل کر پویلین لوٹے۔ وہاب کے آخری اوور میں شبیر رحمان اور شکیب الحسن پویلین لوٹے لیکن اس سے قبل بنگلہ دیشی ٹیم اسکور بورڈ پر 329 رنز کا مجموعہ سجا چکی تھی۔

پاکستان کی جانب سے وہاب چار وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باوٴلر رہے۔ اس سے قبل پاکستان نے میچ میں سعد نسیم اور محمد رضوان کو ڈیبیو کراتے ہوئے انہیں تجربہ کار اسد شفیق پر فوقیت دی۔ دوسری جانب کپتان مشرفی مرتضیٰ پر پابندی کے سبب بنگلہ دیشی ٹیم کی قیادت آل راوٴنڈر شکیب الحسن کریں گے جو 1999 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستانی ٹیم کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک ہونے والے 32 میچوں میں پاکستان نے 31 جبکہ بنگلہ دیش نے واحد فتح 1999 کے ورلڈ کپ میں حاصل کی تھی۔ سابق کپتان مصباح الحق اور شاہد آفریدی کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستانی ٹیم پہلی مرتبہ کسی حریف کے مدمقابل ہو گی۔ پاکستان کو دورے پر ابتدا میں ہی اس وقت دھچکا لگا جب سہیل خان انجری کے سبب ایونٹ سے باہر ہو گئے اور پھر لیگ اسپنر یاسر شاہ پریکٹس میچ میں انجری کے باعث ایک روزہ میچز کی سیریز سے باہر ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :