ذوالفقار مرزا کے گھر پر پولیس چھاپہ ، 2 گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا،سابق وزیر داخلہ کے گھر پر مطلوب افراد کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا، کارروائی میں پولیس کی 4 موبائلوں اور بکتر بند گاڑیوں نے حصہ لیا

ہفتہ 23 مئی 2015 07:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23 مئی۔2015ء)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے باغی رہنما اور سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے گھر پرجمعے کو پولیس نے چھاپہ مارا۔ جمعے کو پولیس کی بھاری نفری نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ذوالفقار مرزا کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے 2 گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سابق وزیر داخلہ سندھ کے گھر پر اْن مطلوب افراد کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا گیا، جن کی ضمانت نہیں ہوئی تھی۔

اس کارروائی میں پولیس کی 4 موبائلوں اور بکتر بند گاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ علاقے میں پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔تاہم گارڈز کوحراست میں لینے کے بعد پولیس نے ذوالفقارمرزا کے گھر کا محاصرہ ختم کردیا گیا،چھاپے کے وقت ذوالفقار مرزا گھر میں موجود نہیں تھے تاہم ان کی اہلیہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا گھرمیں موجود تھیں ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا پر 10 سے زائد مقدمات درج ہیں۔رواں ہفتے منگل کو ذوالفقار مرزا کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچے اور خود کو گرفتاری سے بچنے کے لیے 8 گھنٹوں سے زائد کمرہ عدالت میں بند کرلیا تھا۔ذوالفقار مرزا نے ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر سندھ ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ عدالت سے باہر نکلتے ہیں انہیں گرفتار کرلیا جائے گا، جس پرعدالت نے ذوالفقار مرزا کو گرفتار نہ کرنے اور قانون کے مطابق عمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

جبکہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 13 مقدمات میں ذوالفقار مرزا اور ان کے 47 ساتھیوں کی عبوری ضمانت میں 30 مئی تک کے لیے توسیع کردی تھی۔واضح رہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا گزشتہ کئی مہینوں سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور سندھ حکومت کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات عائد کررہے ہیں، جس کے باعث رواں برس فروری میں انھیں پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے بھی بے دخل کردیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :