رواں سال 1880 کے بعد گرم ترین سال ثابت ہوسکتا ہے،ماہرین موسمیات

بدھ 27 مئی 2015 06:23

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مئی۔2015ء) ماہرین موسمیات نے خبر دار کیا ہے کہ رواں سال 1880 کے بعد اوسطاً گرم ترین سال ثابت ہوسکتا ہے۔ گھانا، نیوگنی، وینیزویلا، اور لاوٴس میں گزشتہ 5 ماہ کے دوران بلند درجہ حرارت کے قومی ریکارڈ قائم ہوچکے ہیں جبکہ جنوری سے اپریل تک پوری دنیا میں اوسطاً درجہ حرارت 0.68 درجے سینٹی گریڈ سے زائد نوٹ کیا گیا جو باعث تشویش ہے جبکہ گزشتہ 12 ماہ میں بھی دنیا کے کئی مقامات پر گرم ترین دن ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی ماہرین کے مطابق اس سال گلوبل وارمنگ کے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں جبکہ بحرالکاہل میں ایل نینو موسمیاتی کیفیت سے بارشوں میں کمی ہوگی اور افریقا اور انڈیا کے علاقوں میں خشک سالی بڑھ سکتی ہے تاہم یورپ اور برطانیہ میں موسم سرما مزید شدید ہوسکتا ہے۔غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ 18 مئی 2015 تک دنیا کے 8 ممالک تاریخ کا گرم ترین دن نوٹ کرچکے ہیں اور اسرائیل میں ریکارڈ سردی نوٹ کی گئی۔ ماہرین کے مطابق 1880 کے بعد سے اب تک اوسطاً بلند ترین درجہ حرارت انہی علاقوں میں دیکھا گیا جن میں آسٹریلیا، اسپین، امریکا، فن لینڈ، آرکٹک اور انٹارکٹیکا اور ارجنٹینا شامل ہیں جبکہ اس کے علاوہ بھارت میں گرمی کی شدت سے اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔