محمد علی نیکوکار کو خیبر پختونخوا حکومت کی اپنے صوبہ کیلئے خدمات کی درخواست ، سابق ایس ایس پی اسلام آباد نے آئینی ماہرین سے مشاورت شروع کردی

بدھ 27 مئی 2015 06:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مئی۔2015ء ) تشدد پر یقین نہ کرنے والے سابق ایس ایس پی اسلام آباد محمد علی نیکوکار کو خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے صوبہ کے لیے خدمات کی درخواست کردی ہے ، محمد علی نیکوکار نے عدالت میں کیس ہونے کے باعث کے پی کے صوبہ میں ڈیوٹی سرانجام دینے کے لیے آئینی ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے ۔خبر رساں ادارے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے مخالف پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے میں نوکری سے ہاتھ دھونے والے ممتاز پولیس افسر محمد علی نیکوکارہ کو خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے خدمات مانگ لی گئی ہیں کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت سمجھتی ہے کہ دھرناکے دوران سابق ایس ایس پی کو تشدد کے واضح احکامات ملنے کے باوجود انہوں نے غیر قانونی کام سرانجام دینے سے گریز کیا جس کی پاداش میں انہوں نوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑے اور اس پر کے پی کے حکومت نے فیصلہ کیا کہ ایسے ایماندار افسر کی خدمات کیوں نہ اپنا صوبہ میں لی جائیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد علی نیکوکار نے تحریک انصاف کے اس آفر پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے آئینی وقانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔واضح رہے کہ سابق ایس ایس پی اسلام آباد نے اپنے برطرفی کے خلاف عدالیہ سے رجوع کررکھا ہے خبر کی تصدیق کے لیے کے پی کے حکومت کے ترجمان مشتاق غنی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا ۔

متعلقہ عنوان :