افغانستان میں بم دھماکہ ، جھڑپ ،11 فوجیوں سمیت 39 جنگجو ہلاک ،طالبان اور داعش کے درمیان شدید جھڑپ ،28 جنگجوؤں ہلاک ہوئے،خودکش بمبار نے صوبائی کونسل کے کمپاؤنڈ سے بارود سے بھرا ٹرک ٹکرا دیا،11 فوجی ہلاک اور70 سے زائد زخمی ہوگئے

بدھ 27 مئی 2015 06:23

زابل ،ہلمند(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 مئی۔2015ء)افغانستان کے مختلف علاقوں میں بم دھماکے اور جھڑپوں میں11 افغان فوجیوں سمیت 39 شدت پسند ہلاک جبکہ70سے زائد زخمی ہوگئے،طالبان نے داعش تنظیم کے 4 غیر ملکیوں سمیت14 شدت پسندوں کو گرفتارکر لئے ہیں،ملکی و غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق منگل کے روزافغانستان کے صوبہ فرح میں خاک سفید کے علاقے سینکڑوں طالبان جنگجوؤں نے داعش کے عسکریت پسندوں پر دھاوا بول دیااور شدید جھڑ پ ہوئی جس کے نتیجے میں 28 شدت پسند ہلاک ہوگئے ،افغان سکیورٹی فورسز کے مطابق دہشت گردوں کی دونوں تنظیموں کے درمیان شدید لڑائی مزار کالا ار سارخاش کے علاقے میں ہوئی جس میں داعش کے15 شدت پسند جبکہ طالبان کے13 جنگجو مارے گئے ہیں،جھڑپ کے دوران طالبان نے 4 غیرملکیوں سمیت داعش کے 14 شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ چیف عبد الخالق نورزئی نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں گروپوں کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ،انہوں نے مزید بتایا کہ جھڑپ کے دوران داعش کے مقامی رہنما مولوی عبد المالک اور مولوی عبد الرزاق فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔تاہم کسی بھی گروہ کی جانب سے اس واقعہ پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔دوسری جانب افغانستان کے صوبے زابل میں خود کش حملے کے نتیجے میں11 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 70 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

افغان پولیس اہلکار میر واعظ نور زئی نے بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے نے ایک ٹن بارود سے لدا ٹرک صوبائی کونسل کے کمپاؤنڈ کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دیا جس سے ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 11 افغان فوجی ہلاک ہوگئے اور راہ گیروں سمیت 70 افراد زخمی ہوئے جن میں کونسل کے 3ممبران بھی شامل ہیں،طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔