کلنٹن کی این جی او ایران کی مالی مددگار رہی ہے، واشنگٹن پوسٹ،کلنٹن فاؤنڈیشن نے بھاری امدادی رقوم کے حصول کے لیے سویڈن کی ان فرموں کے ساتھ تعاون کیا جو ایران میں مختلف شعبوں میں کام کرتی رہی ہیں،اخبار کا دعویٰ

اتوار 7 جون 2015 09:32

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جون۔2015ء) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ" نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر بل کلنٹن کی قائم کردہ فلاحی تنظیم "کلنٹن فاؤنڈٰیشن" ایران پر عالمی اقتصادی پابندیوں کے دور میں تہران کی مالی معاونت میں ملوث رہی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اخبار کے دعوے کے مطابق "کلنٹن فاؤنڈیشن" نے بھاری امدادی رقوم کے حصول کے لیے سویڈن کی ان فرموں کے ساتھ تعاون کیا جو ایران میں مختلف شعبوں میں کام کرتی رہی ہیں۔

اس میں سویڈش موبائل فون کمپنی کا نام لیا جاتا ہے جس کا "کلنٹن فاؤنڈیشن" کے ساتھ لین دین رہا ہے۔ فاؤنڈیشن کی انتظامیہ کو بھی اچھی طرح معلوم تھاایران کی کمپنیوں کے ساتھ بھی شراکت داری موجود ہے۔ یوں اس کمپنی نے "کلنٹن فاؤنڈیشن" کو خاموش رکھنے کے لیے بھاری رقم رشوت میں دی تھی۔

(جاری ہے)

"واشنگٹن پوسٹ" لکھتا ہے کہ "ہیلری و بل کلنٹن فاؤنڈیشن" کی سویڈش شاخ نے "اریکسن" سے 200 ملین کرون کے عطیات صرف اس لیے حاصل کیے تھے تاکہ فاؤنڈیشن ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کے باعث تہران پرعائد پابندیوں کو نرم کرنے میں مدد فراہم کرے۔

"رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر کی تنظیم کو یہ رقم افریقا میں "ایڈز" کی بیماری کی روک تھام اور ہیٹی میں وباؤں کے انسداد پروگرامات کے لیے دی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق سابق صدر بل کلنٹن نے خود بھی چھ ملین کرون کی رقم سویڈش کمپنی سے وصول کی تھی۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم سات لاکھ 50 ہزار ڈالر بنتی ہے۔ "اریکسن" نے یہ رقم صدر کلنٹن کے ہانگ کانگ میں ایک لیکچر کے عوض ایران میں اپنے اقتصادی منصوبوں سے حاصل ہونے والے منافع میں سے ادا کی تھی

متعلقہ عنوان :