سپنر رضا حسن نے دو سالہ پابندی کو چیلنج کر دیا،’یہ پابندی غیرقانونی ہے، مجھے اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا گیا، پی سی بی کو چاہیے کہ وہ میرا موقف سننے کے لیے ٹربیونل تشکیل دے، رضا حسن ، رضا سے قبل ٹیسٹ کرکٹرز شعیب اختر، محمد آصف اور عبدالرحمان پر بھی مثبت ڈوپ ٹیسٹ کی وجہ سے پابندی عائد ہو چکی ہے،رضا نے اپنے مختصر کریئر میں پاکستان کے لیے دس ٹی 20 اور ایک ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا ہے

اتوار 7 جون 2015 08:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جون۔2015ء)مثبت ڈرگ ٹیسٹ کی وجہ سے دو سال کی پابندی بھگتنے والے پاکستانی لیف آرم سپنر رضا حسن نے اس پابندی کو چینلنج کر دیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ ہفتے اس 22 سالہ کرکٹر پر یہ پابندی لگائی تھی تاہم رضا حسن کا کہنا ہے کہ انھیں اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا گیا۔رضا حسن رواں برس جنوری میں مقامی کرکٹ کے مقابلوں کے دوران لیے گئے ایک ڈرگ ٹیسٹ میں ناکام رہے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رضا حسن کا کہنا تھا کہ ’یہ پابندی غیرقانونی ہے کیونکہ مجھے اپنے دفاع کا موقع نہیں دیا گیا اور پی سی بی کو چاہیے کہ وہ میرا موقف سننے کے لیے ٹربیونل تشکیل دے۔‘انھوں نے کہا کہ میں کبھی کسی غیرقانونی کام میں ملوث نہیں رہا اور اس پابندی کا مقابلہ کروں گا۔

(جاری ہے)

وہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والے پہلے پاکستانی کرکٹر نہیں جنھیں مثبت ڈوپ ٹیسٹ کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ان سے قبل ٹیسٹ کرکٹرز شعیب اختر، محمد آصف اور عبدالرحمان پر بھی مثبت ڈوپ ٹیسٹ کی وجہ سے پابندی عائد ہو چکی ہے۔ پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ نے رضا کی جانب سے کوکین کے استعمال کی خبریں دی تھیں تاہم کرکٹ بورڈ نے پابندی لگاتے ہوئے ممنوعہ مواد کا نام ظاہر نہیں کیا تھا۔رضا حسن پر عائد پابندی کے تحت وہ کرکٹ بورڈ کی منظوری سے ہونے والے کسی بھی مقابلے، میچ یا کرکٹ سے جڑی کسی سرگرمی میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔رضا نے اپنے مختصر کریئر میں پاکستان کے لیے دس ٹی 20 اور ایک ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا ہے۔وہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والے پہلے پاکستانی کرکٹر نہیں جنھیں مثبت ڈوپ ٹیسٹ کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

متعلقہ عنوان :