بجلی چوری کے علاقوں میں 18سے20گھنٹے لوڈشیڈنگ ضرورکریں گے ،عابدشیرعلی ،پیپلز پارٹی ہویاکوئی اورجماعت جولوڈشیڈنگ پرشورمچارہاہے مچا تا رہے، افطاراورسحرکے ٹائم میں انسانی ہمدردی کی بنیادپربجلی فراہم کی جائے گی،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 2 جولائی 2015 08:46

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 جولائی۔2015ء)پانی وبجلی کے وزیرمملکت عابدشیرعلی نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی ہویاکوئی اورجماعت جولوڈشیڈنگ پرشورمچارہاہے مچائے رہے مگرہم بجلی چوری کے علاقوں میں 18سے20گھنٹے لوڈشیڈنگ ضرورکریں گے تاہم افطاراورسحرکے ٹائم میں انسانی ہمدردی کی بنیادپربجلی فراہم کی جائے گی ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ شب ہیڈکوارٹرملتان میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری نیت میں کوئی فطورنہیں ،ہم عوام کوحقائق بتاناچاہتے ہیں ،ہمارے اقتدارمیں آنے سے قبل اٹھارہ سے بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جوہم نے پہلے اٹھارہ سے کم کرکے بارہ گھنٹے اورپھربارہ سے کم کرکے چھ گھنٹے کردی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف بجلی بحران کوحل کرنے کیلئے انتہائی سنجیدہ ہیں اورخودمعاملات کومانیٹرکررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اوائل رمضان میں لوڈشیڈنگ کاایشوآیاتھااورملک میں گرمی کی شدیدلہرکے بعدبھی ہماری ڈیمانڈمیں اکیس ہزارمیگاوارڈبڑھ تک اضافہ ہوگیاتھا،جس پرکافی حدتک قابوپالیاگیاہے اورہم عوام سے معذرت خواہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سکھرمیں 420فیڈرہیں ہم نے وہاں پرمحکمہ کی کرپشن کوپکڑاہے ،ایس ڈی اواورمیٹرریڈرنے علاقے ٹھیکے پردیئے ہوئے تھے حتیٰ کہ ریڑھی والوں سے بھی چھ ہزارلیکرائیرکنڈیشن چلائے جارہے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کرپٹ لوگوں کوپکڑکرپچیس لوگوں کومعطل کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے سکھرمیں 82سے 90تک فیڈلائن لائسزپرچل رہے تھے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ صوابی میں جوبجلی کامسئلہ پیداہواتھاوہ پیدانہ ہوتاچونکہ ہم کے پی کے کی صوبائی حکومت کو54کروڑروپے دیئے ہوئے تھے اگروہ ہمیں زمین پہلے دے دیتے تویہ مسئلہ پیدانہ ہوتا۔انہوں نے کہاکہ میں وزیراعلیٰ کے پی کے کاشکرگزارہوں کہ انہوں نے اب ہمیں زمین فراہم کردی ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اس وقت پورے ملک میں فورس لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی اورکے پی کے وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ جن ایریامیں بجلی چوری ہورہی ہے وہاں آپ بجلی نہ دیں لیکن ہماراحق ضروردیں ،جس پرہم کیسکو1400میگاواٹ کے بجائے ساڑھے چودہ سومیگاواٹ بجلی دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کے پی کے کی حکومت کی طرح سندھ حکومت اوردوسری صوبائی حکومتوں کوبھی چاہئے کہ وہ وفاق کے ساتھ تعاون کریں ۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے سکھرریجن کے 32ارب روپے اورحیدرآبادریجن کے 38ارب روپے دینے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگروہ ہماری ادائیگیاں ہوجائیں تووہ ہم بجلی کے معاملات کوحل کرنے پرلگاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں بہت تقاریرہوتی ہیں بڑے بڑے لوگ لوڈشیڈنگ پرشورمچارہے ہیں آج ملتان میں شاہ محمودقریشی کے گھرپرچارسے چھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم سسٹم کوچلاکربہتربناناچاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے اقتدارمیں آنے سے قبل ساڑھے تیرہ ہزارمیگاواٹ بجلی تھی جس کوہم نے بڑھاکرسولہ ہزارمیگاواٹ تک لے گئے ہیں اورہم نے سسٹم کوبھی بہتربنایاہے ۔اس موقع پرسیکرٹری واٹراینڈپاوریونس واڈانے ویڈیولنک کے ذریعے صحافیوں کوبتایاکہ آج ہم نے تمام ڈسٹریبویشنزکمپنیزسے بات کی ہے ایک اوردوجگہ پرٹرانسفارمرکی شکایت ہے جس کودورکیاجارہاہے ،اس موقع پرانہوں نے نیپکوکے چیف ایگزیکٹومظفرعلی عباسی سے سوال کیاکہ آج فیڈرل شکایت سیل کی جانب سے آپ کو38شکایات بھیجی گئی تھی جس کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ اس وقت ہم 31اور90میگاواٹ میپگوکی ڈیمانڈہے اورہم 2700میگاواٹ بجلی صارفین کوفراہم کررہے ہیں ماضی میں 1900میگاواٹ تھی اورجومنسٹری سے شکایات موصول ہورہی تھی ان کودورکیاگیاہے اورزیرولوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔

عابدشیرعلی نے کہاکہ عیدپرچونکہ پورے پاکستان کی انڈسٹری بندہوتی ہے اورآفسزبندہوتے ہیں اس وجہ سے ان دنوں میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی ۔اس موقع پرایک سوال کیاگیاکہ پرویزخٹک کے بھائی اوربھتیجے کے گھرپرڈائریکٹ بجلی لائن چل رہی ہے جس پیپکوکے چیف نے بتایاکہ ہم تحقیقات کرکے بتائیں گے