ورلڈ ہاکی لیگ میں ناقص کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے 5رکنی کمیٹی قائم ، وزارت بین الصوبائی رابطہ نے وزیراعظم کی ہدایت پر سیکرٹری آئی پی سی اعجاز چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے ،کمیٹی شکست کی وجوہات اور ہاکی کی بہتری کی سفارشات ایک ہفتے میں وزیراعظم کو پیش کریں گی ،قومی ہاکی ٹیم کی بدترین کارکردگی پر چیف سلیکٹر اصلاح الدین مستعفی، قومی ہاکی ٹیم نے اولمپکس میں توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھائی تاہم ٹیم سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں لیکن ٹیم کامیابی حاصل نہ کرسکی، اصلاح الدین

اتوار 5 جولائی 2015 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 جولائی۔2015ء) وزارت بین الصوبائی رابطہ نے وزیراعظم کی ہدایت پر ورلڈ ہاکی لیگ میں ناقص کارکردگی کی وجوہات جاننے کے لئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ورلڈ ہاکی لیگ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی اور پہلی مر تبہ اولمپکس کے لئے کولیفائی نہ کرنے پر وزیراعظم نواز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے وزارت بین الصوبائی رابطہ کو شکست کی اور ناقص کارکردگی کی وجوہات جاننے کے لئے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے سیکرٹری آئی پی سی اعجاز چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے کمیٹی کے دیگر ممبران میں کرنل ریٹائر مدثر اصغر شہباز احمد سینئر خواجہ محمد جنید اور ڈی جی اسپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نواز گنجیرہ بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی شکست کی وجوہات اور ہاکی کی بہتری کی سفارشات ایک ہفتے میں وزیراعظم کو پیش کریں گے۔

قومی ہاکی ٹیم کے چیف سلیکٹر اصلاح الدین قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے باعث اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی ہاکی ٹیم پہلی مرتبہ اولمپکس گیمز میں کوالیفائی کرنے میں ناکام ہو گئی تھی تاہم چیف سلیکٹر کی جانب سے استعفیٰ دے دیا گیاہے۔اصلاح الدین نے کہا ہے کہ قومی ہاکی ٹیم نے اولمپکس میں توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھائی تاہم ٹیم سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں لیکن ٹیم کامیابی حاصل نہ کرسکی ٹیم نے توقعات کے مطابق پر فارم نہیں کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا نئے لوگوں کو موقع ملنا چاہیئے جو ہاکی کی بہتری کیلئے اچھا کام کر سکیں۔ کوچ شہناز شیخ نے کوچنگ میں بڑی محنت کی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل قومی ہاکی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے ممبر ز ایاز محمود اور خالد بشیر نے گزشتہ روز ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔قومی ٹیم اس سے پہلے اولمپکس میں تین بار گولڈ میڈل جیت چکی ہے تاہم اس بار کوالیفائی ہی نہ کر پائی۔

متعلقہ عنوان :