فیصل آباد ،سترہ فیصد سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی وصولی کیخلاف تاجر 7جولائی کو مکمل ہڑتال کا فیصلہ، یکم جولائی سے ہر کھاتہ دار جوپچاس ہزار روپے کی رقم نکلوا نے پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی گئی ہے، ہر اکاؤنٹ ہولڈر کے کھاتے میں ماہانہ سروسز چارجز کے نام پر پچاس روپے کٹوتی کے علاوہ سترہ فیصد سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی ہے

اتوار 5 جولائی 2015 10:15

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5 جولائی۔2015ء) حکومت کی طرف سے بینک کھاتہ داروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس اور ماہانہ سروسز چارجز کے نام پر ہر اکاؤنٹ ہولڈر سے پچاس روپے کے ساتھ ساتھ سترہ فیصد سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کرنے کیخلاف فیصل آباد تاجر ، صنعتکار سات جولائی بروز منگل کو مکمل ہڑتال کرینگے ۔ ہڑتال کا یہ فیصلہ انجمن تاجران فیصل آباد شہر کی تمام تنظیموں کے علاوہ ایوان صنعت و تجارت اور پاور لومز ایسوسی ایشن یارن مارکیٹ میں متفقہ اجلاس میں کیا ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت خزانہ نے ہر ٹرانزیکشن پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی یکم جولائی سے نافذ کردیا ہے جس سے ہر کھاتہ دار جوپچاس ہزار روپے کی رقم نکلوائے گا اس پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی گئی ہے جبکہ ملک بھر کے تمام بینکوں کے مالکان نے ہر اکاؤنٹ ہولڈر کے کھاتے میں ماہانہ سروسز چارجز کے نام پر پچاس روپے کٹوتی کے علاوہ سترہ فیصد سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی ہے چنانچہ حکومت کے اس فیصلے کیخلاف پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد کے تاجروں ، صنعتکاروں دکانداروں اور دیگر تاجر تنظیموں نے سات مئی منگل کو ہر قسم کا کاروبار بند کرنے کے ساتھ ساتھ فیکٹریوں اور ٹیکسٹائل انڈسٹریز سے وابستہ تمام ادارے مکمل ہڑتال کرینگے ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وفاقی وزارت خزانہ اور صوبائی حکومت نے ہڑتال کو ختم کرانے کیلئے تاجروں سے رابطہ کرنے کیلئے ہڑتال ختم کرانے کیلئے کہا گیا ہے اس سلسلہ میں وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ سابق میئر و ایم این اے چوہدری شیر علی اور مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر میاں محمد فاروق ایم این اے کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ اور ڈویژنل انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تاجروں سے گفت و شنید ختم کرکے ہڑتال کی اپیل کو واپس کروائیں ۔

خبر رساں ادارے کو مزید معلوم ہوا ہے کہ آج وزیراعظم کے دورہ فیصل آباد کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر و ایم این اے میاں محمد فاروق نے بھی تاجروں کی تنظیم کے بارے میں بھی انہیں آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے وزارت خزانہ اور صوبائی حکومت کو فوری طور پر تاجروں سے مذاکرات کرنے کی تجویز دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :