سویٹ ہوم میں غیر معیاری کھانا کھانے سے 150 سے زائد بچے بیمار، پمز اور پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،ایک بچہ آئیسولیشن وارڈ میں داخل،حالت نازک ،تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی

پیر 6 جولائی 2015 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 جولائی۔2015ء) اسلام آباد کے سویٹ ہوم میں غیر معیاری کھانا کھانے سے معذور بچوں کی حالت غیر ہو گئی ہے 150 سے زائد متاثرہ بچوں کو پمز ہسپتال اور پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ابتدائی علاج کے بعد تمام بچوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے جبکہ وسیم خان نامی بچے کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے جس کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

دوسری بیت المال کے اعلیٰ حکام نے غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء کی بیت المال میں لانے اور بچوں کو کھلانے سے متعلق تفصیل جاننے کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔ پمز ہسپتال کے مطابق اتوار کے روز صبح ناشتہ کرنے کے بعد سویٹ ہومز اسلام آباد میں 150 سے زائد بچوں کی حالت غیر ہو گئی ہے جنہیں فوری طور پر پمز اور پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے پمز ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم خواجہ کے مطابق بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے بدہضمی ہو گئی ہے اور معذور بچے غیر معیاری کھانے کی وجہ سے گیسٹرو اور ڈائریا کی بیماری کا بھی شکار ہو گئے ہیں تاہم متاثرہ بچوں کو ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے پیٹرن انچیف پاکستان سویٹ ہومز زمرد خان کا کہنا ہے کہ بچوں کو معمول کے مطابق ہی ناشتہ دیا گیا ہے معمول کی طرح اس بار بھی بچوں نے بریڈ اور دودھ سے ناشتہ کیا تاہم صحت خراب ہو گئی ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں کے مطابق بچوں کی طبی امداد جاری ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔