کے ٹو سر کرنے والے واحد غیر ملکی کوہ پیما نے پاکستانی حکام پر بے ادب ہونے کا الزام لگادیا

جمعہ 7 اگست 2015 08:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اگست۔2015ء) رواں سال پاکستان میں موجود دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے والے واحد غیر ملکی کوہ پیما مائک ہورن کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام ’بے ادب‘ ہیں، سوئس کوہ پیما مائک ہورن کا کہنا تھا کہ وہ 14 مئی کو اسپانسر کی فراہم کی گئی دو جیپس پر وہ سوئیزر لینڈ میں اپنے گھر سے نکلے تھے۔انھوں نے کے ٹو کو سر کرنے کی مہم شروع کرنے سے پہلے 11 ممالک میں 11 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کیا اور پاکستان میں داخل ہوئے۔

مائک ہورن کا کہنا تھا کہ ان کو اور ان کی ٹیم کو اس وقت حیرانگی ہوئی جب پاکستانی چیک پوسٹ پر ان کو روک لیا گیا جبکہ ان کے پاس سوئیزرلینڈ میں قائم پاکستانی سفارت خانے سے جاری ہونے والا ویزا اور کے ٹو کو سر کرنے کا پرمنٹ موجود تھا۔

(جاری ہے)

سوئس کوہ پیما اور ان کی ٹیم کے اور فرد کو دو ہفتوں تک سکردو میں انتظار کرنا پڑا۔مائک ہورن نے بتایا کہ ان کے دوست پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی مداخلت اور مدد سے ان کو اٹھارویں روز اپنی مہم کو جاری رکھنے کی اجازت مل گئی۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ ان کو کیوں روکا گیا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں وہ یقین سے نہیں کہ سکتے، شاید ان کے ملٹری ریکارڈ یا ہندوستان میں کوکلتہ نائٹ راڈرز کی کرکٹ ٹیم کا کوچ ہونے پر ان کے ساتھ ایسا کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ ویزا اور پرمنٹ خریدے جانے کے باوجود ان کے ساتھ ایسا سلوک ان کو ’بے ادبی‘ لگا ہے۔