کراچی میں زمینوں پر قبضے کے معاملے پر سابق صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ ،اعلیٰ حکام نے تفتیشی ٹیم کو گرین سگنل بھی دے دیا

جمعہ 7 اگست 2015 08:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اگست۔2015ء)کراچی میں زمینوں پر قبضے کے معاملے پر سندھ کے سابق وزیر بلدیات اویس مظفر سے بھی پوچھ گچھ کا فیصلہ کرلیا گیا، اعلیٰ حکام نے تفتیشی ٹیم کو گرین سگنل بھی دے دیا۔زمینوں پر قبضے کی کہانی احتتام پذیر ہونے کے قریب ہے، تحقیقاتی ٹیم کو اعلیٰ حکام نے سابق وزیر بلدیات سندھ اویس مظفر سے پوچھ گچھ کا گرین سگنل دے دیا، زیر حراست 3 اہم بلڈرز بابر مرزا چغتائی، مجیب اللہ صدیقی اور فیصل مسرور صدیقی نے دوران تفتیش زمینوں پر قبضے کے معاملے پر اویس مظفر کا نام لیا تھا۔

سابق صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر پر الزام ہے کہ انہوں نے دوران وزارت کلفٹن میں اربوں روپے کی سرکاری اراضی کو غیرقانونی طور پر کوڑیوں کے دام فروخت کیا۔واضح رہے کہ سندھ کی قیمتی زمینوں پر قبضے کی تفتیش شروع ہوتے ہی اویس مظفر لندن روانہ ہوگئے تھے، تفتیشی ٹیم اویس مظفر کی وطن واپسی کا انتظار کررہی ہے، جس کے بعد انہیں زمینوں پر قبضے سے متعلق شامل تفتیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت زمینوں پر قبضے سے متعلق پارٹی رہنماوٴں کے نام آنے پر شدید تحفظات رکھتی ہے، جبکہ وزیراعلیٰ سندھ اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں تحقیقاتی اداروں کی چھاپہ مار کارروائیوں پر اپنی پریشانیوں کا اظہار کرچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :