سندھ میں نیب اور ایف آئی اے حملہ آور ہیں، یہ آئین اور قانون کے خلاف ہے،قائم علی شاہ ،کوئی محب وطن بھارت کومداخلت کیلئے نہیں کہے گا،کسی سے تصادم نہیں چاہتے ہیں تاہم اپنے آئینی حقوق لیں گے،وفاقی حکومت کو ہمارے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے،کوئی ضرورت نہیں تھی کرپشن کے معاملے میں کوئی اورادارے یہاں کام کریں،سندھ میں اینٹی کرپشن کا محکمہ کافی عرصے سے کام کررہا ہے،میرے ایف آئی اے سے متعلق تحفظات تھے،انکویہاں نہیں آناچاہیے تھا،اپنے وکلاسے مشاورت کررہے ہیں،قانونی چارہ جوئی کریں گے،تمام زبانیں بولنے والے ہمارے بھائی ہیں،آپریشن بلاتفریق ہورہا ہے،کراچی میں آپریشن جرائم پیشہ افرادکیخلاف ہورہاہے،معصوم شہریوں کوخوف نہیں ہوناچاہیے،رینجرزکے اختیارات میں توسیع کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ کی صوبائی کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

جمعہ 7 اگست 2015 08:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 اگست۔2015ء)وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کوئی محب وطن شخص بھارت کومداخلت کے لیے نہیں کہے گا، کسی سے تصادم نہیں چاہتے ہیں تاہم اپنے آئینی حقوق لیں گے،وفاقی حکومت کو ہمارے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے،کوئی ضرورت نہیں تھی کرپشن کے معاملے میں کوئی اورادارے یہاں کام کریں،سندھ میں اینٹی کرپشن کا محکمہ کافی عرصے سے کام کررہا ہے،میرے ایف آئی اے سے متعلق تحفظات تھے،انکویہاں نہیں آناچاہیے تھا،اپنے وکلاسے مشاورت کررہے ہیں،قانونی چارہ جوئی کریں گے،تمام زبانیں بولنے والے ہمارے بھائی ہیں،آپریشن بلاتفریق ہورہا ہے،کراچی میں آپریشن جرائم پیشہ افرادکیخلاف ہورہاہے،معصوم شہریوں کوخوف نہیں ہوناچاہیے،رینجرزکے اختیارات میں توسیع کریں گے۔

(جاری ہے)

وہ سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کررہے تھے ۔قبل ازیں کابینہ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے بغیر کسی وجہ کہ کے ایم سی سے فائلیں اٹھا کر لے گئی اور اس بات پر ہم نے ایف آئی اے کی وزیراعظم سے شکایت کی ہے۔ اگر زمینی ریکارڈ کی ایک بھی فائل گم ہوئی تو ذمہ دار ایف آئی اے ہوگی۔ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ نیب نے کتنے کیسز کا چالان کیا۔

کتنے افراد سے پلی بارگینگ کی اور کتنی ریکوری کی گئی۔افسوس کی بات ہے کہ سندھ میں وفاقی ایجنسی نیب اور ایف آئی اے حملہ آور ہے۔ یہ آئین اور قانون کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ، اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ پر ہمارا موقف بالکل اٹل ہے۔نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور عمل پیرا ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعظم اور آرمی چیف کے شکر گزار ہیں کہ ان کی خصوصی دلچسپی سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے ۔

بعدازاں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ میرے ایف آئی اے سے متعلق تحفظات تھے،انکویہاں نہیں آناچاہیے تھا،انہوں نے بلدیہ عظمیٰ میں چھاپامارااورایک 2 فائلوں کے لیے 4 سے 5 ہزارفائل اٹھاکرلے گئے ہیں۔ اگر زمینی ریکارڈ کی ایک بھی فائل گم ہوئی تو ذمہ دار ایف آئی اے ہوگی۔سندھ میں اینٹی کرپشن کا محکمہ کافی عرصے سے کام کررہا ہے،کوئی ضرورت نہیں تھی کرپشن کے معاملے میں کوئی اورادارے یہاں کام کریں،ایف آئی اے نے کبھی صوبوں میں مداخلت نہیں کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں صوبوں کواختیارات پہلے سے تھے،18ویں ترمیم کے بعدمزید دیے گئے ہیں، ہم کسی سے تصادم نہیں چاہتے ہیں تاہم اپنے آئینی حقوق لیں گے،وفاقی حکومت کو ہمارے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔کراچی آپریشن سے متعلق انہوں نے کہا کہ تمام زبانیں بولنے والے ہمارے بھائی ہیں،آپریشن بلاتفریق ہورہا ہے،آپریشن کسی گروپ یا جماعت کے خلاف نہیں ہورہاہے ۔

سندھ بھرمیں امن و امان کی صورت حال بہترہورہی ہے،امن وامان کی بہتری کے لیے تمام اخراجات سندھ حکومت نے کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثردیا جارہا ہے کہ سندھ حکومت کی کارکردگی اچھی نہیں ہے،آج کابینہ اجلاس میں سیلاب سمیت 3 اہم معاملات زیربحث آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں رینجرز کی کارکردگی اور اختیارات کی توسیع پر بھی بات ہوئی ہے ، ہم رینجرز کے اختیارات میں توسیع کرینگے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئی محب وطن بھارت کومداخلت کے لیے نہیں کہے گااور نہ ہی وہ بھارت کو خط نہیں لکھے گا