تھائی لینڈ ہندو مندر میں بم دھماکے،ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی ،80سے زائد زخمی ،حملے کا مقصد ملک کی معیشت اور سیاحت کی صنعت کو تباہ کرنا ہے، تھائی حکام ،ہمیں ابھی تک معلوم نہیں ہے کہ اس دھماکے کے پیچھے سیاسی مقاصد کارفرما ہیں یا نہیں، لیکن ان کا مقصد ہماری معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، تھائی نائب وزیراعظم

منگل 18 اگست 2015 09:54

بنکاک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اگست۔2015ء)تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک کے ایک ہندو مندو کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں 27 افراد ہلاک ہو گئے ہیں،80سے زائد زخمی ۔ تھائی حکام کے مطابق اس حملے کا مقصد ملک کی معیشت اور سیاحت کی صنعت کو تباہ کرنا ہے۔تھائی لینڈ کی حکمران جنتا کے ایک ترجمان میجر جنرل وِیراچون سخونداپایپک کے مطابق دھماکے کا نشانہ بننے والے مقام پر دو بم ملے ہیں جبکہ کم از کم ایک کو دھماکے سے اڑایا گیا ہے۔

تھائی میڈیا کے مطابق اس دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 27 ہے جن میں چار غیر ملکی بھی شامل ہیں۔تھائی لینڈ کے ’دی نیشن ٹیلی وڑن‘ کے مطابق ایراوان کے ہندو مندر کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں 27 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تھائی میڈیا کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ سیاحوں کا تعلق چین اور تائیوان سے ہے۔

(جاری ہے)

تھائی پولیس نے اب تک 16 ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔

ویراچون کے مطابق اس دھماکے میں درجنوں افراد زخمی ہیں جن میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ کے قومی پولیس کے نائب سربراہ آئک اگسانا نوند کے مطابق یہ بم دھماکا وسطی بنکاک کے اہم علاقے میں واقع ایراوان مندر کے باہر ہوا ہے۔ تھائی دارالحکومت کی پولیس کے مطابق بم ایک موٹر سائیکل پر نصب تھا۔تھائی لینڈ کے وزیر دفاع پراوِت وونگ سْو وونگ نے کہا ہے کہ اس بم دھماکے میں غیر ملکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ سیاحت کی صنعت اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔

مقامی میڈیا نے زخمیوں کی تعداد80سے زائد بتائی ہے۔تھائی لینڈ نائب وزیراعظم پراوِت وونگسوون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ”ہمیں ابھی تک معلوم نہیں ہے کہ اس دھماکے کے پیچھے سیاسی مقاصد کارفرما ہیں یا نہیں، لیکن ان کا مقصد ہماری معیشت کو نقصان پہنچانا ہے اور ہم ذمہ داروں کو ڈھونڈ نکالیں گے۔“ابھی تک کسی گروپ نے اِس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم شبہ کیا جا رہا ہے کہ اس بم دھماکے میں جنوبی تھائی لینڈ کے علیحدگی پسند ملوث ہو سکتے ہیں۔