سپریم کورٹ فوج مخالف بیانات اور اسمبلیوں سے استعفوں پر سوموٹو لیکر آئین کی تشریح کرئے‘ چودھری شجاعت ،حکومتی عہدیداروں کی فوج کیخلاف نفرت پھیلانے کی ڈرامہ بازی کے بعد دوسرے ملک دشمن عناصر بھی یہ کام شروع کردیں گے،بیان

منگل 18 اگست 2015 09:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 اگست۔2015ء) چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ فوج کے خلاف بیان دینے پر کارووائی اور اسمبلیوں سے استعفے دینے کا طریق کار آئین میں وضاحت سے موجود ہے جس کی تشریح کرنا صرف سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہے بلکہ آئین میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اگر ضرورت پڑے تو اُس کی تشریح آئین کے مطابق سپریم کورٹ ہی کرئے گی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ آئین کی تشریح کیلئے حکومت کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے تھامگر حکومت نے تو یہ کرنا نہیں کیونکہ وہ سارے ڈرامے میں خود ملوث ہے ۔

(جاری ہے)

لہذا سپریم کورٹ کو چاہیے کہ سوموٹو ایکشن لیکر تشریح کرئے تا کہ عوام میں موجود ابہام ختم ہو سکے ۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اب تک تو حکومتی عہدیدار فوج کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں ۔اگر یہ حوصلے بڑھتے گئے تو پھر دوسرے عناصر بھی یہ کام شروع کر دینگے ۔حکومتی عہدیدار فوج کے خلاف نفرت پھیلانے کی ڈارمہ بازی ملک دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی کیلئے کر رہے ہیں ۔ انہوں نے زور دیا کہ آئین میں دئیے گئے اختیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ کو سوموٹو ایکشن لیکر آئین میں فوج کے خلاف بیان بازی اور پارلیمنٹ سے استعفوں کے طریقہ کار کے بارے میں تشریح کرنی چاہیے تاکہ یہ مسئلہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے

متعلقہ عنوان :