ایران کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی نگرانی کے لیے مزید رقم فراہم کی جائے، عالمی ادارہ برائے انٹرنیشنل اٹامک انرجی کمیشن کا مطالبہ

جمعرات 27 اگست 2015 09:08

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء)جوہری توانائی کے عالمی ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے اپنے رکن ممالک سے درخواست کی ہے کہ اسے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان گذشتہ ماہ طے پائے جانے والے معاہدے کی نگرانی کے لیے مزید رقم فراہم کی جائے۔عالمی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل، یوکی امانو، کا کہنا ہے کہ ادارے کو اس مقصد کے لیے سالانہ ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر درکار ہوں گے۔

یوکی امانو نے خبردار کیا کہ ’آئی اے ای اے‘ کو ایران کے موجودہ جوہری پروگرام کی نگرانی کے لیے جو اضافی رقم فراہم کی گئی تھی وہ اگلے ماہ ختم ہو جائے گی۔ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان 14 جولائی کو طے پانی والی ’مشترکہ جامع حکمت عملی‘ کے تحت عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران کی ان تنصیبات کی نگرانی کرتے رہیں گے جن کا اعتراف ایران کر چکا ہے اور وہ اس بات پر بھی نظر رکھیں گے کہ ایران بم بنانے کی غرض سے کوئی بھی جوہری مواد کسی خفیہ مقام پر منتقل نہیں کر رہا ایران عالمی ادارے کے ماہرین کو کسی بھی ایسے مقام تک رسائی فراہم کرے گا جس کے بارے میں ادارے کو شکوک ہوں۔

(جاری ہے)

معاہدے میں ایران اس بات پر بھی اتفاق کر چکا ہے کہ وہ عالمی ادارے کے ماہرین کو کسی بھی ایسے مقام تک رسائی فراہم کرے گا جس کے بارے میں ادارے کو شکوک ہوں۔منگل کو ویانا میں عالمی جوہری ادارے کے گورنروں کے اجلاس میں مسٹر امانو نے بتایا کہ ایران کی جوہری کارروائیوں کی نگرانی کے لیے ان کے ادارے کو اس وقت نو لاکھ 16 ہزار ڈالر ماہانہ دیے جا رہے ہیں۔ مسٹر امانو کا کہنا تھا کہ ابھی تک ادارہ اپنے اخراجات اس اضافی رقم سے چلا رہا تھا جو رکن ممالک نے دی تھی، لیکن یہ رقم ستمبر کے آخر تک ختم ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :