بھارت، مودی کے آبائی علاقے میں پرتشدد واقعات میں تین افراد ہلاک ، مودی نے عوام کو پرامن رہنے کی اپیل کردی

جمعرات 27 اگست 2015 09:04

گجرات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء)بھارتی ریاست گجرات میں بدھ کو پٹیل برادری کے احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں مزید ایک شخص کی ہلاکت کے بعد مرنے والوں کی تعداد تین ہوگئی ہے جبکہ ریاستی دارالحکومت احمد آباد میں بھی فوج تعینات کر دی گئی ہے۔وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی آبائی ریاست کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’تشدد سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور آگے بڑھنے کا واحد طریقہ پرامن مذاکرات ہیں۔

‘ریاست میں پٹیل برادری کو بہتر تعلیم اور ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کی تحریک کی قیادت کرنے والے نوجوان ہاردک پٹیل کی گرفتاری اور رہائی کے بعد کئی علاقوں میں پرتشدد واقعات پیش آئے تھے۔ گجرات کے ڈائریکٹر جنرل پولیس سی ٹھاکر کا کہنا ہے کہ ضلع بناسانٹھا میں بدھ کو مشتعل افراد نے ایک تھانے پر حملہ کیا اور اس دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔

(جاری ہے)

گجرات کی پٹیل براردری خوشحال بھی ہے اور سیاسی اعتبار سے طاقتور بھی۔ ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا تعلق اسی برادری سے تھا اور موجودہ وزیر اعلی کا بھی لیکن اب یہ لوگ سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حیرت انگیز طور پر ان کی قیادت ہاردک پٹیل نام کے ایک نوجوان نے سنبھال رکھی ہے جن کی عمر صرف 21 سال ہے۔ ہاردک پٹیل اچانک ریاستی حکومت کے لیے درد سر بن گئے ہیں۔ ان کے جلسوں میں بڑی تعداد میں لوگ پہنچ رہے ہیں اور تخمینوں کے مطابق کل کی ریلی میں کئی لاکھ لوگوں نے شرکت کی۔