کشمور، غیر شرعی طور پر ماموں نے اپنی بھانجی کی بیٹی سے شادی کرلی ،علماء کرام اورمفتیان عظام کا شادی کو ناجائز قراردیکر ملوث افراد کے خلاف کاروائی کامطالبہ ، پولیس واقعہ سے لاعلم

جمعرات 27 اگست 2015 08:54

کشمور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء) کندھ کوٹ سندھ بلوچستان کے سرحدی تھانہ رسالدار کے حد ودگاؤں دین محمد خان جکھرانی میں غیر شرعی طور پر ماموں نے اپنی بھانجی کی بیٹی سے شادی کرلی علماء کرام اورمفتیان عظام نے شادی کو ناجائز قراردیکر ملوث افراد کے خلاف کاروائی کامطالبہ کیا پولیس واقعہ سے لاعلم ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق رسالدارتھانہ کے حدود گاؤں دین محمد خان جکھرانی میں وڈیرہ فقیر محمد خان جکھرانی انکے بھائی مورخان جکھرانی کے ایماء پر رات کے ایک بجے مولوی جلال الدین بھلکانی جسکا(اہلسنت والجماعت دیوبند) سے تعلق بتایاجاتاہے نے رات کوگاؤں بھاگیوخاں جکھرانی میں بھاگیواورمسمات زینا کی بیٹی 16سالہ تلوعرف تلی جکھرانی کا نکاح 18سالہ مشتاق علی عرف میر ولد دین محمد خان جکھرانی سے نکاح کروایا گیا اس سلسلے میں مفتیان عظام اورعلماء کرام مفتی غلام اللہ نوناری، مولانامفتی عبدالرحیم پٹھان،مولانامفتی عبداللہ کھوسہ ،الحاج مولاناواحد بخش خلجی،مولانالطف اللہ جکھرانی سلفی نے رابطہ کرنے پر بتایاکے بہن کی بیٹی کی بیٹی سے شریعت میں نکاح ناجائز ہے اورایسے نکاح پڑھنے والے مولوی اور نکاح کرنے والے افراد سزاکے مستحق ہیں نکاح کے بعد بچی کی رخصتی بھی کردی گئی ہے دوسری جانب ایس ایس پی عمرطفیل اورتھانیدارغلام سروربرڑونے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیاہے دریں اثناء نکاح پڑھانے والے مولوی جلال الدین بھلکانی نے موٴقف دینے سے انکارکردیا۔

متعلقہ عنوان :