ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے لیے اعلان کردہ کھیل رتنا ایوارڈ کی راہ میں قانونی پیچیدگیاں حائل، کرناٹک ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے تاحکم ثانی ایوارڈ دینے سے روک دیا ،پیرا لمپین ایچ این گریشا نے کرناٹکا ہائی کورٹ میں ثانیہ مرزا کو دیئے جانے والے ایوارڈ کو چیلنج کر دیا تھا

جمعرات 27 اگست 2015 09:04

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء) بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کے لیے اعلان کردہ کھیل رتنا ایوارڈ کی راہ میں قانونی پیچیدگیاں حائل ہو گئی ہیں اور کرناٹکا ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے تاحکم ثانی ایوارڈ دینے سے روک دیا ہے۔یاد رہے کہ ثانیہ مرزا نے حال ہی میں ومبلڈن اوپن ٹینس کے خواتین ڈبلز مقابلوں میں اپنی پارٹنر مارٹینا ہنگز کے ساتھ ڈبلز کا ٹائٹل جیت کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

اس اعزاز کے حصول کے بعد اسپورٹس سیکریٹری اجت شاران کے مطابق وزیر کھیل سربانندا سونو وال نے ثانیہ کو کھیل رتنا ایوارڈ دینے کی سفارش کی تھی۔واضح رہے کہ ہندوستان میں ٹینس کے کھیل میں آج تک صرف لینڈر پیس کو 1996 میں راجیو گاندھی کھیل رتنا ایوارڈ دیا گیا ہے اور ثانیہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی دوسری ٹینس کھلاڑی ہوتیں۔

(جاری ہے)

تاہم پیرا لمپین ایچ این گریشا نے کرناٹکا ہائی کورٹ میں ثانیہ مرزا کو دیئے جانے والے ایوارڈ کو چیلنج کر دیا تھا۔

2012 کے لندن اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے گریشا کا موقف تھا کہ ملک کے سب سے بڑے کھیلوں کے ایوارڈ کو جیتنے کے مستحق وہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت کھیل کی جانب سے ایوارڈ دینے کے لیے جو معیار اور اس کے لیے پوائنٹس دینے کا جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے اس کے تحت وہ 90 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ ثانیہ ابتدائی کھلاڑیوں میں کہیں بھی جگہ بناتی نظر نہیں آتیں۔

گریشا کا مزید کہنا تھا کہ میں سمجھ سکتا ہوں کہ ثایہ نے گرینڈ سلیم جیتا ہے لیکن وزارت کھیل کے اعلامیے کے مطابق 2011 سے اب تک اولمپکس، پیرالمپکس، ایشین گیمز، کامن ویلتھ گیمز اور ورلڈ چیمپیئن شپ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں کو ہی ایوارڈ دینے پر غور کیا جائے گا۔یہ ایوارڈ 29 اگست کو کھیلوں کے قومی دن کے موقع پر ثانیہ کو دیا جانا تھا لیکن عدالتی حکم نامے کے بعد ومبلڈن اسٹار کو یہ اعزاز ملنا مشکل نظر آتاہے جو ان کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :