آئی سی سی نے نو بال کے معاملے میں تھرڈ امپائر کو بااختیار بنانے کا فیصلہ مسترد کردیا ،کوئی بھی فیصلہ صرف فیلڈ آفیشلز ہی کرسکتے ہیں، ٹی وی امپائر کا کام رابطے پر معاونت فراہم کرنا ہے، نو بال کے جائزے کیلئے جدید ٹیکنالوجی حاصل کررہے ہیں ،جیف ایلر ڈائس

جمعرات 27 اگست 2015 08:45

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27اگست۔2015ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے نوبال کے معاملے میں تھرڈ امپائرکوبااختیار بنانے کا مطالبہ مسترد کردیا، جنرل منیجر جیف ایلرڈائس کا کہنا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ صرف فیلڈ آفیشلز ہی کرسکتے ہیں، ٹی وی امپائر کا کام رابطے پر معاونت فراہم کرنا ہے،نوبال کے جائزے کیلیے وقت بچانے کی خاطر تیز ٹیکنالوجی حاصل کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اور آسٹریلیاکے درمیان پانچواں ایشز ٹیسٹ نوبال کے حوالے سے تنازع کا شکار رہا،اسٹیون فن اور مچل مارش دونوں کو ڈلیوری کے وقت پاوٴں لائن سے آگے نکلنے کی وجہ سے وکٹ سے محروم ہونا پڑا۔دونوں مرتبہ فیلڈ امپائرز نے ٹی وی آفیشل کو ری پلیز کی مدد سے جائزہ لینے کو کہا، یوں نوبال پر آؤٹ ہونے والے بیٹسمین کو کھیل جاری رکھنے کی ہدایت ملی۔

(جاری ہے)

اس واقع پر ایشز کے آفیشل براڈ کاسٹر نے آسٹریلوی پیسر مچل جونسن کی حالیہ سیریز کے دوران 8 ایسی مثالیں دکھائیں جس میں ان کا پاوٴں لائن سے باہر نکلنے کے باوجود امپائرز نے نوبال قرارنہیں دی۔ آئی سی سی جنرل منیجر جیف ایلرڈائس نے کہا کہ ایک غلط نوبال کی وجہ سے بولنگ ٹیم کو وکٹ سے محروم ہونا پڑسکتا ہے، اس لیے امپائرز کو یہ ہدایت کی گئی کہ وہ صرف اس وقت نوبال کا فیصلہ صادر کریں جب انھیں مکمل یقین ہو کہ بولر کے پاوٴں کا کوئی بھی حصہ لائن سے پیچھے نہیں ہے

متعلقہ عنوان :