یورپ جانے والے ہزاروں تارکینِ وطن ہنگری میں بے یارومددگار، بڈاپیسٹ میں حکا م نے سینکڑوں تارکین وطن کو یو رپ جا نے سے روک دیا

جمعرات 3 ستمبر 2015 09:20

بڈاپیسٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2015ء) ہنگری کے دارالحکومت بڈاپیسٹ کے ایک اہم ریلوے سٹیشن پر سینکڑوں تارکین وطن پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ پولیس نے انھیں یورپ کے کسی دوسرے ملک جانے سے روکنے کے لیے سٹیشن کو بند کر دیا ہے۔حکومت کے ترجمان زولٹان کوواسک نے ریلوے سٹیشن کے بند کیے جانے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے اور کہا ہے کہ ہنگری یورپی یونین کے قانون کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

تارکینِ وطن سے متعلق یورپی یونین کے اصول جسے ’ڈبلن ضابطہ‘ بھی کہتے ہیں کے مطابق پناہ گزینوں کو اس ملک میں پناہ حاصل کرنی چاہیے جہاں وہ سب سے پہلے داخل ہوئے ہیں۔لیکن اب جبکہ اٹلی اور یونان جیسے ممالک نے کہا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کی کثرت تعداد کے پیش نظر انھیں سنبھالنے سے قاصر ہیں اس لیے تارکین وطن اب شمال کا رخ کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سے قبل ہنگری نے تارکین وطن کے رجسٹریشن کی کوششوں کو بظاہر ترک کردیا تھا اور ان کی ایک بڑی تعداد کو پیر کے روز مشرقی بڈاپیسٹ کے قریب کلیٹی سٹیشن پر سفر کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ وہ ویانا اور جنوبی جرمنی جا سکیں۔

لیکن منگل کے روز پولیس نے سٹیشن خالی کروا دیا اور اب تقریبا ایک ہزار پناہ گزین سٹیشن کے باہر موجود ہیں۔بعد میں سٹیشن پر غیر تارکین وطن مسافروں کو ایک دوسرے دروازے سے داخل ہونے کی اجازت دی لیکن پولیس نے تارکین وطن کو سٹیشن جانے سے روکے رکھا۔تارکین وطن کی مشتعل بھیڑ نے ’جرمنی، جرمنی‘ کا نعرہ لگایا اور ہوا میں اپنے ٹکٹ لہرائے۔بڈاپیسٹ میں کئی مظاہرین نے یہ شکایت درج کی کہ انھوں نے جرمنی اور آسٹریا جانے کے ٹکٹ کے لیے سینکڑوں یورو ادا کیے ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم ہنگیریئن ہلسینکی کمیٹی نے کیلٹی سٹیشن کے حالات کو ’انتہائی کشیدہ اور ناقابل پیش گوئی‘ قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :