سکھر، بلاول بھٹو کا بلدیاتی الیکشن میں موروثی سیاست کے خاتمے کا نعرہ دم توڑ گیا،خورشید شاہ ، اسلام الدین شیخ، ناصر شاہ سمیت سندھ بھر میں وزاء اپنے بیٹوں ، رشتہ داروں کو سامنے لے آئے، چےئرمین ، وائس چےئرمین کیلئے کاغذات نامزد گی جمع ،نظریاتی کارکنان و رہنماؤں میں شدید مایوسی کی لہر ، خورشید شاہ بیٹے کو بلا مقابلہ ضلع کونسل کا ممبر بنانے میں کامیاب

پیر 14 ستمبر 2015 08:26

سکھر( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14ستمبر۔2015ء) بلاول بھٹو کا بلدیاتی الیکشن میں موروثی سیاست کے خاتمے کا نعرہ دم توڑ گیا، خورشید شاہ ، اسلام الدین شیخ، ناصر شاہ سمیت سندھ بھر میں وزاء اپنے بیٹوں ، رشتہ داروں کو سامنے لے آئے، مختلف یونین کمیٹی میں چےئرمین ، وائس چےئرمین کے لئے کاغذات نامزد گی جمع کرادئیے گئے ،نظریاتی کارکنان و رہنماؤں میں شدید مایوسی کی لہر ، خورشید شاہ اپنے بیٹے کا بلا مقابلہ ضلع کونسل کا ممبر بنانے میں کامیاب ، تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چےئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے نوڈیر و بلاول ہاؤس میں سکھر ، لاڑکانہ ڈویژن کے عہدیداران کے اجلاس میں حالیہ بلدیاتی الیکشن میں قومی و صوبائی اسمبلی سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے کسی نمائندے کے بیٹے اور رشتہ داروں کو ٹکٹ نہ دینے کے واضح اعلان کے باوجود سکھر سمیت سندھ بھر میں منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ، سینیٹ کے ممبران کے بیٹو ں اور رشتہ داروں کے کاغذات نامزدگی فارم جمع کرادئیے ہیں سکھر سے اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کے بیٹے فرخ شاہ نے یونین کمیٹی گھمرو ، جبکہ سینیٹرز اسلام الدین شیخ کے بیٹے ارسلان اسلام شیخ نے یونین کمیٹی سعید آباد اور یونین کمیٹی دو ، سابق تعلقہ ناظم روہڑی اسلم شیخ و دیگر نے اپنے فارم جمع کرائے ہیں زرائع کے مطابق خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ کے مقابلے میں کسی امیدوار نے اپنے فارم جمع نہیں کرکرائے جس کی وجہ سے ان کا بلا مقابلہ جیت کا امکان ہے بلاول بھٹو کے واضع احکامات کے باوجود بلدیاتی انتخابات میں مورثی سیاست کا خاتمہ نہیں ہو سکا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر سمیت اندورون سندھ خصوصاً سکھر ضلع کے نظریاتی کارکنان اور رہنماؤں میں شدید مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا ہے پی پی نمائندگان کی جانب سے مورثی سیاست کو فروغ دینے والے عمل کا نوٹس لیا جائے ۔