کرس کینز کے چہرے سے شرافت کا نقاب ہٹنے لگا،کرکٹر کے خلاف لندن کی عدالت میں بھیانک چارج شیٹ پیش کردی گئی

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 07:36

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2015ء) جھوٹے بیان حلفی کیس میں کرس کینز کے چہرے سے شرافت کا نقاب ہٹنے لگا، سابق کیوی کرکٹر کے خلاف لندن کی عدالت میں بھیانک چارج شیٹ پیش کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق کرس کینز کیخلاف لندن کی ساوٴتھ ورک کراوٴن کورٹ میں ٹرائل جاری ہے، مقدمے کی سماعت کیلیے تشکیل دی جانے والی جیوری میں 4 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں۔

سماعت کے موقع پر پراسیکیوٹر ساشا واس نے عدالت کو بتایا کہ کرس کینز ایک عادی فکسر ہیں جنھوں نے ایک دو بار نہیں بلکہ متعدد مرتبہ کھیل کے ساتھ بددیانتی کی ، پراسیکیوشن اس بات کوثابت کرسکتی ہے کہ کینز کرکٹ چیٹنگ اور فکسنگ میں ملوث رہے، اس حوالے سے وہ ایک مقدمے میں حلف اٹھانے کے باوجود دروغ گوئی سے کام لے چکے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ سابق آئی پی ایل چیئرمین للت مودی کیخلاف ہرجانے کے کیس میں کینز نے حلف اٹھاکر کہا تھا کہ وہ کبھی فکسنگ جیسے کاموں میں ملوث نہیں رہے۔

ان کا اس سے دوردور کا بھی کوئی واسطہ نہیں ہے۔ ساشا واس نے فرد جرم عائد کرتے ہوئے کرکٹ اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ کینز ہرجانے کا کیس جیت کر سمجھے کہ انھوں نے چھکا لگایا ہے لیکن وہ دراصل باوٴنڈری پر کیچ ہوگئے ہیں۔ ساشا نے جیوری کو بتایا کہ کینز انڈین کرکٹ لیگ میں چندی گڑھ لائنزمیں شامل تھے، انھوں نے وہاں پر کھلاڑیوں کو فکسنگ کیلیے استعمال کیا، سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کی موجودگی میں کینز نے برینڈن میک کولم کو اس وقت فون کیا جب وہ دونوں کولکتہ نائٹ رائیڈرز میں شامل تھے۔موجودہ کیوی قائد کو ایک لاکھ 80 ہزارڈالر فی میچ کے حساب سے رقم دینے کی پیشکش کی گئی، اس بارے میں پونٹنگ باقاعدہ گواہی دیں گے۔

متعلقہ عنوان :