چین کی معیشت مکمل طور پر ’تباہی اور مایوسی‘ کے دہانے پر نہیں پہنچی، آئی ایم ایف ،چین کی معیشت بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے لیکن اس کی رفتار کچھ حد تک سْست ہے، کرسٹین لگارڈ

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 09:01

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2015ء)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لگارڈ کے مطابق ابھی چین کی معیشت مکمل طور پر ’تباہی اور مایوسی‘ کے دہانے پر نہیں پہنچی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے چین کی معیشت بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے لیکن اس کی رفتار کچھ حد تک سْست ہے۔‘چین کی معیشت باقی دنیا کے لیے کیوں اہم؟آئی ایم ایف کی سربراہ نے کہا کہ ’توقع کی جا رہی ہے کہ اگلے سال تک اس کی رفتار میں بہتری آ جائے گی۔

ہم اس وقت بڑے پیمانے پر تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔‘کئی دہائیوں سے دوہرے ہندسے کی شرحِ نمو کے بعد گذشتہ سال سے چین کی معیشت کی رفتار 7.4 فیصد تک سْست پڑ چکی ہے۔حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے اس سال تک اس کی شرح نمو میں مزید کمی آنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ادھر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے صرف 6.8 فیصد تک شرح نمو کی پیش گوئی کی ہے۔لگارڈ نے کہا کہ اشیا کی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے اْبھرتی ہوئی مارکیٹ سمیت دنیا بھر میں آنے والی تبدیلیاں نئی صورت حال کو جنم دے رہی ہیں۔

چاہے آپ چین کی ترقی کے ایک نمونے سے دوسرے نمونے تک تغیر کی بات کریں یا پھر رقم کے لین دین کے ایک طریقے سے دوسرے طریقے میں تبدیلی کی بات کریں۔۔۔ ہم اس کو درست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ائی ایم ایف کرسٹین لگارڈ کا کہنا تھا کہ ’چاہے آپ چین کی ترقی کے ایک نمونے سے دوسرے نمونے تک تغیر کی بات کریں یا پھر رقم کے لین دین کے ایک طریقے سے دوسرے طریقے میں تبدیلی کی بات کریں

متعلقہ عنوان :