شام میں کارروائی کے دوران چا ر روسی کروز میزائل ایران میں گرے تھے‘ امریکہ کا دعوی ، یہ واضح نہیں کہ میزائل کس مقام پر گرے اور ان سے کوئی نقصان بھی ہوا ہے یا نہیں،امریکی محکمہ دفاع ، امریکی دعوی بے بنیا د تمام میزائل ہدف پر لگے تھے۔ روس

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 09:05

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10اکتوبر۔2015ء )امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی جانب سے شام میں جاری کارروائی کے دوران داغے گئے کروز میزائلوں میں سے چار ایرانی سرزمین پر گرے تھے۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چار روسی میزائل شام کی بجائے ایران میں گرے تھے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ میزائل کس مقام پر گرے اور ان سے کوئی نقصان بھی ہوا ہے یا نہیں۔

روسی وزارتِ دفاع نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام میزائل ہدف پر لگے تھے۔وزارت کے ترجمان جنرل آئیگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی پیشہ ور یہ جانتا ہے ایسی کارروائیوں میں نشانہ بننے سے پہلے اور بعد میں بھی ہدف کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ہمارے تمام میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔‘البتہ ایک اور ایرانی نیوز ایجنسی ارنا نے یہ خبر دی تھی کہ مغربی آذربائیجان نامی صوبے کے ایک گاوٴں میں ایک فضا سے آنے والی ایک نامعلوم چیز کریش ہوئی ہے۔

یہ صوبہ روسی میزائلوں کے مجوزہ راستے پر واقع ہے۔ادھر روسی حکام کے مطابق ملک کے وزیرِ خارجہ سرگے لاورو اور ان کے امریکی ہم منصب جان کیری کے درمیان شام میں دونوں ممالک کی عسکری کارروائیوں پر بات ہوئی ہے۔روس کی وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے بیان کے مطابق جان کیری نے سرگے لاورو کو فون کیا اور اس گفتگو کے دوران شام کی فضائی حدود میں کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کا معاملہ زیرِ بحث رہا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف لڑائی میں مربوط کوششیں کرنے پر بھی بات کی۔

متعلقہ عنوان :