حکومت کاقابل ترین افرادی قوت پر مشتمل نیا سول سروس گروپ متعارف کرانے کا فیصلہ،کمیٹی رواں ہفتے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے اور سول سروس پر ممکنہ اثرات کی رپورٹ پیش کرے گی،گروپ کا پہلا بیج 50 افسران پر مشتمل ہوگا

پیر 12 اکتوبر 2015 09:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء )حکومت کی جانب سے قابل ترین افرادی قوت پر مشتمل نیا سول سروس گروپ متعارف کرانے بارے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ندیم حسن آصف، سیکرٹری کابینہ راجا حسن عباس، سیکرٹری ریلوے پروین آغا اور چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ پرمشتمل کمیٹی رواں ہفتے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے اور سول سروس پر ممکنہ اثرات کی رپورٹ پیش کرے گی،گروپ کا پہلا بیج 50 افسران پر مشتمل ہوگا۔

اس بات کاجائزہ وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کی زیر صدارت اسلام آباد میں اجلاس میں لیا گیا تھا، قابل ترین افرادی قوت پر مشتمل نیا سول سروس گروپ متعارف کروانے پر غور کیا گیا۔جس کے تحت نیشنل ایگزیکٹیو سروس گروپ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے براہ راست گریڈ 19 میں بھرتی ہوگی، نیشنل ایگزیکٹیو سروس میں ترقیوں کی رفتار باقی گروپوں سے کہیں زیادہ تیز ہوگی، نیشنل ایگزیکٹیو سروس کا پہلا بیچ پچاس افسروں پر مشتمل ہوگا۔

(جاری ہے)

سروس گروپ میں کم سے کم عمر کی حد 42 سال رکھی جائے گی اور اس گروپ کے لئے اسپیشل پے پیکج متعارف کروائے جائیں گے۔گروپ میں شامل افسران کو 5 سال کی مدت میں گریڈ 20 ، 10سال کی سروس پر گریڈ 21 جب کہ 12 سال کی سروس پر گریڈ 22 مل جائے گا، افسران کی ابتدائی تنخواہ 2 لاکھ 40 ہزار روپے ماہانہ ہوگی اور کارکردگی کی بنیاد پر ایک لاکھ 60 ہزار روپے اضافی ملیں گے، 20 گریڈ کی تنخواہ 6 لاکھ روپے تک ہوگی، 21 گریڈ کی تنخواہ 8لاکھ روپے جب کہ گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ 10 لاکھ روپے تک ہوگی۔

نیشنل ایگزیکٹیو سروس کے خدوخال طے کرنے کے لئے گریڈ 22 کے افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ندیم حسن آصف، سیکرٹری کابینہ راجا حسن عباس، سیکرٹری ریلوے پروین آغا اور چیئرمین ایف بی آرطارق باجوہ شامل ہیں۔ کمیٹی رواں ہفتے میں منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے اور سول سروس پر ممکنہ اثرات کی رپورٹ پیش کرے گی۔