بھارت میں ایڈز میں تیزی سے اضا فہ ،مودی نے ایڈز پروگرام کے بجٹ کا بڑا حصہ ختم کردیا ،نااہل انتظامیہ کی وجہ سے ایڈز کے خلاف پروگرام تباہ ہوگیا ہے، ، اقوام متحدہ

پیر 12 اکتوبر 2015 09:44

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء) اقوام متحدہ نے بھارت میں ایڈز کے تیزی سے پھیلتے ہوئے مرض سے خبردار کرتے ہوئے اسے انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ کے ایشیا اور پیسیفیک ریجن میں ایڈز کے خلاف پروگرام کی قیادت کرنے والے سفارت کار پرسادا راوٴ نے اقوم متحدہ کی ایڈز کے پھیلاوٴ سے متعلق رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایڈز بچاوٴ پروگرام میں انتظامیہ کی کوتاہیوں اور اس پروگرام میں کام کرنے والے ورکز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگیوں کی وجہ یہ پروگرام اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکا کیونکہ 20 سال قبل شروع ہونے والے ایڈز پروگرام کے تحت سیکس ورکز اور ڈرگ کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کو ٹارگٹ کیا گیا تھا جس میں 2000 سے لے کر 2011 میں ایڈز کے کیسز کی کمی واقع ہوئی تاہم نریندرا مودی نے اپنے دور حکومت میں ایڈز پروگرام کے بجٹ کا بڑا حصہ ختم کردیا اور ریاستوں سے کہا گیا کہ وہ اس کمی کو خود پورا کریں لیکن اس کا الٹا اثر ہوا اور ایڈز کے لیے فنڈز قلت کا شکار ہوگئے اور ورکرز نے کام چھوڑ دیا۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبررساں ادرے کو انٹرویو میں اقوام متحدہ کے سفیر پرسادا راوٴکا کہنا تھا کہ ریاستوں کی نااہل انتظامیہ کی وجہ سے ایڈز کے خلاف پروگرام تباہ ہوگیا ہے اور ایڈز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس کے علاوہ ماضی میں کی گئی اچھی کوششوں پر موجود انتظامیہ نے پانی پھیر دیا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ حکومتی ڈیٹا سے حاصل کی گئی معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کئی ریاستوں میں ایڈز ورکرز کو تنخواہیں دینے میں تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں بلکہ گزشتہ کئی ماہ سے انہیں تنخواہیں ادا ہی نہیں کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ صرف بھارت میں ایڈز سے 3 لاکھ اور 40 ہزار نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔