ترکی، بم دھماکوں میں داعش ،پی کے کے اور پیپلز فریڈم ملوث ہیں ، ترک وزیراعظم کا الزام

پیر 12 اکتوبر 2015 09:46

انقرہ ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء )ترکی کے وزیراعظم احمد داؤداوگلو نے انقرہ میں ایک جلوس کے دوران ہونے والے دوہرے بم دھماکوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ داعش، کرد علاحدگی پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی اور دائیں بازو کی پیپلز فریڈم انقلابی پارٹی پرعائد کرتے ہوئے 86 افراد کی ہلاکت اور 186 کے زخمی ہونے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق ترک وزیراعظم کے بیان کے ساتھ ساتھ دوسری جانب کردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انقرہ میں بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 97 تک جا پہنچی ہے۔انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیراعظم نے کہا کہ جلوس پرمیں دو خود کش بمباروں نے دھماکے کرکے ملک کے امن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دہشت گردی کے واقعے کے بعد ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور کہا کہ داعش، کرد لیبر پارٹی اور پیپلز فریڈم انقلابی پارٹی ان دھماکوں میں ملوث ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ریلوے اسٹیشن کے قریب بم دھماکوں کے بعد پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر ہوائی فائرنگ کی تھی۔ مظاہرین نے پولیس پر شہریوں کے قتل عام کا الزام عاید کیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔یاد رہے کہ انقرہ میں ایک ریلوے اسٹیشن کے قریب بم دھماکے اس وقت ہوئے جب اپوزیشن کی جانب سے امن کے حق میں ایک بڑے جلسے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس دوران جلسے میں دو سلسلہ وار دھماکے ہوئے جس میں 80 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :