اسلام آباد،وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ نے پانی پھیر دیا ،پولیس کی پشت پناہی سے حرام گوشت اور نومولود جانوروں کو ذبح کرنے کا دھندہ دھڑلے سے جاری

پیر 12 اکتوبر 2015 09:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ نے پانی پھیر دیا ، اسلام آباد کے علاقہ کھنہ ڈاک میں مقامی تھانہ کی پشت پناہی سے حرام گوشت اور نومولود جانوروں کو ذبح کرنے کا دھندہ دھڑلے سے جاری ہے ۔ تفصیل کے مطابق تھانہ کورال شہزاد ٹاؤن اور کھنہ پل کے علاقوں میں قائم بھینسوں کے باڑے سر عام نومولود جانور زندہ و مردہ قصابوں کو مبلغ پانچ سو اور ہزار روپے کا فروخت کرکے دودھ کی ریشو بڑھانے میں مصروف ہیں جبکہ دوسری جانب زیارت روڈ ، کھنہ ڈاک میں جمعرات کو بھی دو باڑوں میں مردو نومولود جانور ذبح کئے گئے اہل محلہ نے اس موقع پر شور بھی مچایا تو کسی نے نہ سنی کیونکہ علاقے کے شرفاء کا کہنا ہے کہ حرام گوشت کا کاروبار کرنے والے افراد کے پیچھے بہت بڑا مافیا ہے جو کہ کھنہ پل ، ترلائی ، ترامڑی علی پور فراش و دیگر علاقوں میں بڑے بڑے ہوٹلز مالکان ہیں اور پولیس باقاعدگی سے ان سے بھتہ لیکر خاموش رہتی ہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز زیارت روڈ سے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے قصاب جو کہ حرام گوشت کا کاروبار کرتے تھے جن کو پولیس آسان دفعات لگا کر دوسرے روز میں رہائی مل گئی اب وہی لوگ علاقے میں خوف وہ دہشت کی علامت بن چکا ہے واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ضلعی انتظامیہ کو خصوصی ہدایات دی تھیں مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہوئی صرف میڈیا میں آنے کیلئے بڑے ہوٹلز کو نشانہ بنایا گیا جہاں حرام گوشت کا دھندہ سرعام ہے وہاں ایک چھاپہ تک نہیں مارا گیا ۔

متعلقہ عنوان :