امیرممالک میں لوگوں کی متوقع عمر میں 10 سال کا اضافہ،تحقیق کے لیے منتخب 34 ممالک میں لوگوں کی اوسط عمر بڑھ کر 80.5 ہوگئی، رپورٹ

جمعہ 6 نومبر 2015 09:26

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) عالمی ادارے کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 1970 کے بعد امیر ممالک کے باشندوں کی متوقع اوسط عمروں میں 10 سال کا اضافہ ہوا ہے۔آرگنائزیشن فار اکنامک کارپوریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ امیر ممالک میں لوگوں کی خوشحالی کے باعث ان کی عمروں میں 10 سال کا اضافہ ہوگیا ہے یعنی اب ان ممالک کے لوگوں کی اوسط عمر میں بھی اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی اس دوڑ میں بہت پیچھے ہیں اور تیار کردہ 34 ممالک کی فہرست میں سے 27 وں نمبر پر آئے ہیں۔

40 سال قبل امریکیوں کی اوسط عمر پوری دنیا کے ممالک سے بہتر تھی لیکن اب اس میں کافی کمی آئی ہے حالانکہ امریکا اپنے لوگوں کی صحت پر دیگر امیر ممالک کے مقابلے میں 2 تہائی زیادہ خرچ کرتا ہے لیکن امریکیوں کی متوقع عمر کم ہونے کی وجوہات میں کمزور ہیلتھ سیکٹر، تنخواہوں میں عدم توازن، ادویات کا غیر قانونی استعمال، موٹاپے کا بڑھنا اور ٹریفک حادثات میں اضافہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

تحقیق کے لیے منتخب 34 ممالک میں لوگوں کی اوسط عمر بڑھ کر 80.5 ہوگئی ہے جب کہ یہ عمر 1970 میں 70 سال تھی اسی طرح خواتین کی اوسط عمریں مردوں سے زیادہ ہں اور اس میں سابقہ کی گئی تحقیق کے مطابق تسلسل پایا گیا ہے۔ تحقیق کے مطابق جاپان اس فہرست میں سب سے آگے ہے جہاں اوسط متوقع عمر 83.4 ہے جب کہ سوئزرلینڈ اور اسپین بھی اس کے قریب قریب موجود ہیں اوراٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے باشندوں کی اوسط عمریں بھی کچھ فرق کے ساتھ اتنی ہیں۔

فہرست میں سلواکیہ، ہنگری اور میکسیکو کافی پیچھے ہیں اور وہاں متوقع عمر ٹاپ ممالک سے 9 سال کم ہے۔ آسٹریا، ایسٹونیا، فرانس اور ہنگری میں لوگ کی صحت کو خطرات شراب نوشی کے بے تحاشا استعمال اور سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہیں جب کہ یہ رسک فیکٹر ناروے اور سویڈن میں انتہائی کم ہیں اور یہاں کے لوگ ان کا بہت کم استعمال کرتے ہیں۔