نوید کمانڈو کے الزام پر رانا ثناء اللہ کا بیان قلمبند کرنے کا فیصلہ، بھولا گجر قتل کے مرکزی ملزم نوید عرف کمانڈو نے تفتیش کے دوران 20 اہم شخصیات کو قتل کرنے کے جرم کا اعتراف کیا تھا،تمام قتل سابق مفرور پولیس انسپکٹر رانا فرخ وحید اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ایماء پر کیے،نویدکمانڈو کا عدالت میں بیان، عدالت کے حکم پر ایس ایس پی آپریشنز نے سینٹرل جیل فیصل آباد میں نوید عرف کمانڈو کا بیان قلمبند کیا،ملزم کی بیان کی تصدیق

جمعہ 6 نومبر 2015 09:19

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6نومبر۔2015ء) انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجہ پرویز اختر کے حکم پر اصغر علی بھولا کے قتل میں ملوث سزائے موت پانے والے مجرم نوید عرف کمانڈو کے بیان کی روشنی میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا بیان قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق مارکیٹ کمیٹی فیصل آباد کے سابق ایڈمنسٹریٹر چوہدری اصغر علی عرف بھولا گجر کے قتل مقدمہ کے مرکزی ملزم نوید عرف کمانڈو جس نے تفتیش کے دوران بیس کے لگ بھگ اہم شخصیات کو قتل کرنے کے جرم کا ا عتراف کیا تھا گزشتہ روز فیصلے سے قبل انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج کے روبرو اپنے 164ویں بیان میں کہا تھا کہ اس نے یہ تمام قتل سابق مفرور پولیس انسپکٹر رانا فرخ وحید اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ایماء پر کئے ہیں اور یہ تمام جرم انہوں نے مجھ سے کرائے ہیں اور میں نے اصغر علی بھولا گجر کو بھی قتل کیا ہے جس پر انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے مجرم نوید عرف کمانڈو کو سزائے موت کا حکم سناتے ہوئے سی پی او فیصل آباد کو حکم دیا تھا کہ اس مقدمے میں ملزم نوید کے بیان کی روشنی میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ پر جن پر قتل کے الزامات عائد کئے گئے ہیں سے بھی تفتیش کرکے 23نومبر کو عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے چنانچہ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کے حکم پر آج ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خان نے سینٹرل جیل فیصل آباد میں مجرم نوید عرف کمانڈو کا بیان قلمبند کیا ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ مجرم نوید عرف کمانڈو نے انسداد دہشتگردی عدالت میں جو بیان دیا تھا اس کی مکمل تائید کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خان کو بتایا کہ اس نے اپنی گرفتاری کے بعد قتل کئے جانے والے افراد کے نام کے ساتھ ساتھ دیگر افراد جن میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور پولیس مفرور ملزم انسپکٹر رانا فرخ وحید کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کردیا تھا اور اس سلسلے میں فیصل آباد کے سابق ڈی پی او ڈاکٹر سہیل تاجک کے روبرو بھی تمام حقائق منظر عام پر لائے تھے چنانچہ ملزم کے بیان کی روشنی میں ایس ایس پی آپریشن عرفان اللہ خان نے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ چند یوم میں باقاعدہ صوبائی وزیر قانون کو بیان دینے کیلئے طلب کیا جائے گا