نوشہرہ ، دوشیزہ کے اندھے قتل کا معمہ حل ہوگیا،مقتولہ افغان فنکارہ عزیزہ خان کے نام سے شناخت ہوگئی،زبردستی زیادتی کے بعد سفاک نشے میں دھن سفاک ملزمان نے دوشیزہ کو شدید جسمانی تشددکے بعد فائرنگ کرکے موت کے گھات اتاردیا

ہفتہ 14 نومبر 2015 08:30

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآ ن لائن۔14نومبر۔2015ء )نوشہرہ زیارت کاکاصاحب روڈ پرخوبرودوشیزہ کے اندھے قتل کا معمہ حل ہوگیا۔مقتولہ افغان فنکارہ عزیزہ خان کے نام سے شناخت ہوگئی۔زبردستی زیادتی کے بعد سفاک نشے میں دھن سفاک ملزمان نے دوشیزہ کو شدید جسمانی تشددکے بعد فائرنگ کرکے موت کے گھات اتاردیا۔ڈی ایس پی نوشہرہ کینٹ کے مطابق دو اوباش نوجوان افغان دوشیزہ کو سیروتفریح کرلیے زیارت کاکا صاحب لائی کوفائرنگ کرکے دوشیزہ عزیزہ خان کو ھلاک کردیا اور فرار ہونے لگے تو تیزرفتاری میں اپنی موٹرکارسامنے سے آنے والی گاڑی سے ٹکرادی ۔

پولیس نے موٹرتحویل میں لیکر ایک ملزم انعام خان کو گرفتار کرلیا ہے دوسرے ملزم سیف اللہ کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مارہی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس نے ملزم انعام خان کو جوڈیشل مجریٹ سول جج نوشہر ہ کی عدالت میں پیش کیا عدالت نے ملزم انعام خان کو دوروزہ کسڈی جسمانی ریمانڈپر پولیس کے حوالے کردیا۔ڈی ایس پی نوشہرہ کینٹ نذیر خان کے مطابق مقتولہ عزیزہ خان کے والد شیرعلی خان جوکہ کابل میں رہائش پذیرہیں ان سے رابطہ قائم کیا گیا اور ان کی بیٹی عزیزہ خان کے بارے کیا مگر نعیش کی حوارگی کے لیے اب تک کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا۔

تفصیلا ت کے مطابق گیارہ نومبر2015ءء کو تھانہ نوشہرہ کلاں کو مقامی لوگوں نے اطلاع دی کہ نوشہرہ بدرشی زیارت کاکاصاحب روڈ پر پیراڈائز ہاوسنگ سکیم میں موٹرکارسوار نے فائرنگ کرکے ایک خوبرونامعلوم دوشیزہ کو فائرنگ کرکے موت کے گھات اتاردیاہے جس پر تھانہ نوشہرہ کلاں پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر نامعلوم دوشیزہ کی نعیش کو تحویل میں لیکر اس کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال نوشہرہ منتقل کیا پوسٹ مارٹم کے بعد شناخت نہ ہونے پر نامعلوم دوشیزہ کو عدالت کے حکم پر لاوارث قرار دیکر اس کی سرکاری قبرستان میں تدفین کردی گئی۔

ڈی ایس پی نوشہرہ کینٹ نذیر خان کے مطابق جب پولیس کو مقامی لوگوں نے مقتولہ کے قتل اور نعیش بھینکنے کی اطلاع دی کسی وقت نوشہر ہ بدرشی زیارت کاکا صاحب روڈ پر ایک تیزرفتار موٹرکار EXIO نمبرRX-707آسلام اباد اور دوسری سوزکی پک آپ کی ٹکر ہوئی موٹرکار میں سوار دونوں افراد معمولی زخمی تھے پولیس موبائل آنے سے قبل دونوں افراد نے موٹرکار کی رجسٹریشن سوزکی پک آپ کے ڈرائیور کو دی کہ صبح فیصلہ کرلیے گئے اور فرار ہوگئے پولیس نے موٹرکار کو تحویل میں لیکر اس کے مالک سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ مذکورہ موٹرکار مسمی سیف اللہ سکنہ حیات آباد پشاور اور نوشہرہ کینٹ نیو محلہ کے مسمی انعام خان ولد سلطنت خان نے رینٹ اے کار کے لیے تین روزقبل حاصل کی جس پر نوشہرہ کلاں پولیس نے موٹرکار کے مالک کو گرفتار کرکے اس کو عدالت میں پیش کیا اور 164کا بیان قلم بند کیانوشہرہ کلاں پولیس نے کامیاب چھاپہ مارکر قتل میں شریک ملزم انعام خان کو گرفتار کرلیاجس نے تمام حقیقت پولیس کو بتادی۔

پولیس نے انعام خان کو باقاعدہ طورپر گرفتار کرکے جوڈیشل مجریٹ سول جج نوشہرہ کی عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے سفاک ملزم کو دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر نوشہر ہ کلاں پولیس کے حوالے کردیا۔ڈی ایس پی نوشہر ہ سرکل نے تصدیق کی ہے کہ مقتولہ عزیزہ خان کے والد جو کہ کابل میں رہائش پذیر ہیں ان سے رابطہ کیا اور مقتولہ کے قتل ہونے اور سرکاری قبرستان میں تدفین سے آگاہ کریں تو ان کے والدنے نوشہرہ فوری آنے کا وعدہ کیا مگر تاحال کسی نے بھی مقتولہ کی نعیش کی حوارگی کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :