مردم شماری کیلئے فوج کی خدمات حاصل کریں گے،سیکرٹری شماریات آصف باجوہ ، امن و آمان کی صورتحال مخدوش ہونے کی صورت میں مردم شماری اور خانہ شماری ملتوی ہو سکتی ہے ،مردم شماری کیلئے 14ارب روپے سے زائد کا فنڈ درکار ہے ، قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ

بدھ 25 نومبر 2015 08:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2015ء ) سیکرٹری شماریات آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کیلئے فوج کی خدمات حاصل کریں گے، امن و آمان کی صورتحال مخدوش ہونے کی صورت میں مردم شماری اور خانہ شماری ملتوی ہو سکتی ہے ،مردم شماری کیلئے 14ارب روپے سے زائد کا فنڈ درکار ہے ، قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے آصف باجوہ نے کہا کہ وفاقی حکومت مارچ میں چھٹی مردم شماری کرانا چاہتی ہے مردم شماری کے دوران پاک فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور پورے ملک میں ایک لاکھ سے زائد فوجی سپاہی فرائض سرانجام دیں گے جس کیلئے 31 دسمبر تک تمام عملہ تعینات کردیا جائے گاانہوں نے کہا کہ تین صوبوں میں ڈسٹرکٹ مردم شماری افسران تعینات کیے جائیں گے جبکہ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں ڈی سی اوز کو ڈسٹرکٹ مردم شماری افسر مقرر کیا جائیگا انہوں نے بتایا کہ ملک میں مردم شماری کے لیے 14 ارب50کروڑ روپے کا بجٹ درکار ہے جس میں آدھا بجٹ سیکیوٹی پر خرچ کیا جائے گا چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا کہ دوہزار گیارہ میں ہونے والی مردم شماری کو کیوں ملتوی کیا گیا تھا ؟ کیا اس بار بھی مردم شماری کا عمل ملتوی تو نہیں کردیا جائے گاجس پرآصف باجوہ نے جواب دیا کہ دوہزار گیارہ میں مردم شماری کے تمام ترانتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی تھی تاہم امن وامان کی خراب صورتحال کے باعث مردم شماری ملتوی کردی گئی تھی اس بار بھی خدشہ ہے کہ اگر امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تو کے مردم شماری ملتوی ہوسکتی ہے انہوں نے کہاکہ مردم شماری کی شفافیت اور سیکیورٹی کے لیے فوج کی خدمات حاصل کررہے ہیں تاکہ ملک میں قابل اعتبار اور قابل قبول مردم شماری کرائی جا سکے۔

متعلقہ عنوان :