انقرہ،ترک فضائیہ نے سرحدی خلاف ورزی پر روس کا جنگی طیارہ مار گرایا،ترک صدارتی ترجمان،روس نے ترک کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام مسترد کر دیا،طیارے کو زمین سے نشانہ بنایا گیا ،طیارہ تباہ ہونے سے قبل پائلٹ بحفاظت نکل گیاتاہم شام کے باغی اٹھا کر لے گئے،روسی وزارت دفاع، طیارہ مار گرانے پر شدید ردعمل ، روسی وزیر خارجہ لاروف نے ترکی کا دورہ منسوخ کردیا ،ترک دفاعی اتاشی کو وزارت دفاع طلب کرکے وضاحت طلب ، ترکی کا یہ عمل کمر میں چھرا گھوپنے کے مترادف ہے جس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں ، ولادیمیر پوٹن

بدھ 25 نومبر 2015 09:11

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔25نومبر۔2015ء) ترک فضائیہ نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روس کے ایس یو 24 جنگی طیارے کو ایف 16 طیارے کے ذریعے مار گرایا،غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کا جنگی طیارہ جوشام ترک سرحد پر کئی گھنٹوں تک سرحدی خلاف ورزی کرتا رہا ،ترک فوج کی جانب سے بار بار وارنگ کے باوجود بھی خلاف ورزی جاری رہی تو ترک فضائیہ نے ایف 16 طیارے کے ذریعے روس کے ایس یو جے 24 جنگی طیارے کو مار گرایاہے،اطلاع کے مطابق ترک افواج نے طیارہ تباہ کرنے سے قبل پائلٹ نے پیراشوٹ کے ذریعے چھلانگ لگائی اور روس کا تباہ شدہ طیارہ شام ترک سرحدی پہاڑوں میں جاگرا۔

ترک صدارتی ترجمان نے بھی روس کے جنگی طیارے کو مار گرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ترک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے روس کے جنگی طیارے کو تباہ کر دیا ہے،ترکی افواج کے مطابق منگل کی صبح شامی سرحد کے قریب روسی فوجی طیارے کو فضائی حدود میں داخل ہونے پر نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

طیارے کو نشانہ بنانے سے قبل 10 بار وارننگ دی گئی، 5 منٹ تک مسلسل 30 سیکنڈ بعد وارننگ کے باوجود فضائی خلاف ورزی پر دو F-16 طیاروں نے اسے نشانہ بنایا گیا ہے،دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے سرحدی حدودی خلاف ورزی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ روس کا لڑکا طیارہ SU-24 شام کی سرحد پر گر کر تباہ ہوا،ان کا کہنا تھا کہ طیارے کو زمین سے نشانہ بنایا گیا جبکہ اس کے تباہ ہونے سے قبل پائلٹ باحفاظت نکل گیا ہے تاہم پائلٹ کو شام کے باغی اٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں،یاد رہے کہ ترکی اس سے قبل مارچ 2014 میں بھی شام کے طیارے کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر تباہ کر چکا ہے۔

ترکی کی جانب سے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے روسی طیارے کو مار گرائے جانے پر اپنے شدید ردعمل میں روسی صدر ولادیمر پوٹن نے خبردار کیا ہے کہ ترکی کا یہ عمل کمر میں چھرا گھوپنے کے مترادف ہے جس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتیہیں جبکہ روسی وزیر خارجہ لاروف نے ترکی کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔سوچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ترکی نے روسی طیارہ گرا کر پیٹھ پیچھے سے چھرا گھونپ کر دہشت گردوں کا ساتھ دیا ہے جب کہ اس عمل سے روس کے ترکی کے ساتھ تعلقات پر خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طیارے کو گرایا گیا وہ ترکی کی سرحد سے ایک کلومیٹر دور شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہاتھا جب کہ اسے شام کی سرحد کے 4 کلومیٹر اندر نشانہ بنایا گیا۔دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے ترک دفاعی اتاشی کو وزارت دفاع طلب کرکے روسی طیارے کو مار گرائے جانے کی وضاحت طلب کرلی ہے تاہم حکام نے مزید تفصیلات بتانے سے انکارکردیا۔واضح رہے کہ ترکی ایف 16 طیاروں نے بارہا خبردار کرنے کے باوجود سرحد کی خلاف ورزی کرنے والے روسی طیارے کو مارگرایا تھا تاہم اس حملے طیارے کے پائلٹوں کی ہلاکت سے متعلق مصدقہ اطلاعات سامنے نہیں آسکیں۔ شام کے حکام کا کہنا ہے کہ ان پائلٹس میں سے ایک پائلٹ ہلاک جب کہ دوسرا داعش کے شدت پسندوں کے ہاتھ لگنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :