فرانس میں ماحولیات پرعالمی سربراہی کانفرنس کاآغاز دنیاکے مختلف براعظموں میں لاکھوں افرادکی ریلیاں، ریلیاں سڈنی ،برلن ،بیونس آئرس ،پیرس اورلندن میں نکلیں،کانفرنس کے دوران معاہدے کی منظوری کامطالبہ کیاگیا

منگل 1 دسمبر 2015 09:35

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2015ء)فرانس میں ماحولیات پرعالمی سربراہی کانفرنس کے آغازکے موقع پردنیاکے مختلف براعظموں میں لاکھوں افرادنے ریلیاں نکالیں،جن میں کانفرنس کے دوران معاہدے کی منظوری کامطالبہ کیاگیا،یہ ریلیاں سڈنی ،برلن ،بیونس آئرس ،پیرس اورلندن میں نکلیں ۔پیرس میں مظاہرین نے ایک طویل انسانی زنجیربنائی اس موقع پرمظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں ،سڈنی میں عالمی سربراہی کانفرنس سے ایک روزقبل سڈنی میں 45ہزارافرادنے مارچ کیا،اتوارکوسڈنی میں ہونے والایہ مارچ گزشتہ تین روزکے دوران ملک بھرمیں ہونے والے مظاہروں میں سب سے بڑامارچ تھا،یہ مظاہرے آسٹریلیاکے متعددشہروں میں منعقدہوئے ،مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پیرس میں ہونے والی عالمی سربراہی کانفرنس کونہایت اہم قراردیتے ہوئے کہاکہ اس کی کامیابی یاناکامی پرہمارے سیارے کے مستقبل کاانحصارہے ۔

(جاری ہے)

اگراس کانفرنس میں سنجیدگی کامظاہرہ نہ کیاگیاتوکرہ ارض تباہی سے دوچارہوسکتاہے ۔پیرس میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام آج ہونے والی 21ویں عالمی سربراہی کانفرنس کونہایت اہم قراردیتے ہوئے کہاہک اس کی کامیابی یاناکامی پرہمارے سیارے کے مستقبل کاانحصارہے ،اگراس کانفرنس میں سنجیدگی کامظاہرہ نہ کیاگیاتوکرہ ارض تباہی سے دوچارہوسکتاہے ۔

پیرس میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام آج ہونے والی اکیسویں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے انتظامات کوحتمی شکل دیدی گئی ہے کانفرنس30نومبرسے11دسمبرتک جاری رہے گی،اس میں 138ممالک کے سربراہان کی شرکت متوقع ہے ،کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم نوازشریف کریں گے جواتوارکوفرانس پہنچ گئے ہیں،کانفرنس پیرس کے شمالی مضافاتی علاقے میں منعقدہوگی،کانفرنس کی اہمیت کے پیش نظراور13نومبرکی دہشتگردی کے بعدملک بھرمیں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے ،حتی کہ غیرملکی سربراہوں کی آمدکے موقع پر29اور30نومبرکوگاڑیوں کی نقل وحمل کوکم سے کم رکھنے کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے گئے ،توقع کی جارہی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے ایک نئے ممکنہ عالمی معاہدے کی تشکیل پرمذاکرات کئے جائیں گے ان مذاکرات میں گرین ہاوٴس گیسوں کے اخراج میں کمی پربات کی جائے گی تاکہ ملکوں کے غیرمحتاط ہونے کی وجہ سے دنیامیں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت پرقابوپایاجاسکے