لاہور ہائیکورٹ نے پانچ بچے باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر دئیے،عدالتی فیصلے کے بعدباپ سے جدا ہونے والے بیٹے اپنے باپ سے لپٹ کر اسے حوصلہ دیتے رہے

منگل 1 دسمبر 2015 09:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار شمیم نے کیس کی سماعت کی۔اوکاڑہ کی رہائشی خاتون عمیرہ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ اسکے سابق شوہراقبال نے طلاق کے باوجود اس کے پانچ بچوں کو زبردستی اپنے پاس رکھا ہے اور اسے اپنے بچوں سے ملنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔

(جاری ہے)

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ اس کے پانچوں بچوں کو بازیاب کرا کے اسکے حوالے کیا جائے۔

عدالتی حکم پر بیلف نے پانچوں بچوں کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا تو عدالت نے سترہ سالہ فضلیت اقبال،،پندرہ سالہ جمیلہ اقبال،،بارہ سالہ مجاہد اقبال،،نو سالہ شکیہ اقبال اور آٹھ سالہ سہیل اقبال کو باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر دیا۔عدالتی فیصلہ سنتے ہی بچے باپ کی جدائی میں رو پڑئے جبکہ بیٹے اپنے باپ سے لپٹ کر اسے تسلی دیتے دکھائی دئیے۔

متعلقہ عنوان :