نائٹ کوچ رائے ونڈ حادثہ کے اصل محرکات سامنے آگئے ،پرماننٹ وے انسپکٹر پی ڈبلیو آئی نے اپنی غفلت کو چھپانے کیلئے تحقیقات کا رخ ڈرائیور کی جانب موڑ دیا

منگل 1 دسمبر 2015 09:26

رائے ونڈ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔1دسمبر۔2015ء ) نائٹ کوچ رائے ونڈ حادثہ کے اصل محرکات سامنے آگئے ،سگنل میں لائٹ نہ ہونے کیوجہ سے ڈرائیور سگنل کو دیکھ نہ سکا ،پرماننٹ وے انسپکٹر (پی ڈبلیو آئی) نے حادثہ کی اطلاع ملنے کے بعد سب سے پہلے سگنل لیمپ رکھوائیں اپنی غفلت کو چھپانے کیلئے تحقیقات کا رخ ڈرائیور کی جانب موڑ دیا ۔بھچوکی ماہجہ بائی پاس پھاٹک پر دو گھنٹوں سے ٹریفک معطل تھی ،سٹی ٹریفک پولیس اہلکارفیکٹری ایریا بائی پاس پر موجود رہے اطلاعات کے باوجود سٹی ٹریفک پولیس اہلکار بائی پاس پھاٹک پر نہ پہنچ سکے ۔

انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ رائے ونڈ ٹرین حادثہ کے دو گھنٹے پہلے گیٹ مین محمد بوٹا ٹریفک کلےئر کروانے میں مصروف رہا شام چار بجے ڈیوٹی پر آنیوالے محمد بوٹا کو پھاٹک کے قرب جوار میں ٹریفک پھنسی ہوئی ملی جس کو کلےئر کروانے کیلئے وہ کوشاں رہا اسی اثناء میں اندھیرا ہو گیا اور وہ سگنل لیمپ رکھنا بھول گیا ،سگنل لیمپ نہ رکھنے کیوجہ سے 16ڈاؤن نائٹ کو چ کا ڈرائیور تنویر اور فائر مین اسد جعفری سگنل کا فوکس دور سے چیک نہ کرسکا ،گیٹ مین محمد بوٹا کے مطابق چارجنگ سگنل لائٹ کیلئے بجلی کا مناسب انتظام نہیں ہے جو کہ مدھم ہونے کیوجہ سے ڈرائیور اور فائر مین کیلئے مشکلات کا سبب بنا رہتا ہے محمد بوٹا کے مطابق پریم نگر اسٹیشن کیساتھ مواصلاتی نظام بذریعہ انٹر کام ہوتا ہے جو کہ نہ ہونے کے برابرہے موبائل فون مس کال کے ذریعے ٹرینوں کی آمدورفت کیلئے پھاٹک بند کیا جاتا ہے ذرائع کے مطابق پی ڈبلیو آئی رائے ونڈکے زیر انتظام چلنے والے پھاٹکوں میں بابلیانہ اوتاڑ پھاٹک ،بائی پاس پھاٹک ،ظفر کے پھاٹک ،واں آدھن پھاٹک ،سہجووال پھاٹک،سمیت تقریبا دس پھاٹک شامل ہیں جن کے پاس مواصلاتی نظام موجود نہیں ہے اور وہ موبائل فون کی” مس کال“سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مین ریلوئے لائن پر لاہور چھاؤنی تا ساہیوال کے درمیان واقع درجن بھر سے زائد پھاٹکوں پر کام کرنیوالے گیٹ مین کی تنخواہیں 14ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ انکے موبائل فون کا لوڈ تقریبا ایک ہزار سے زائد ماہانہ خرچ ہو رہا ہے ۔جو وہ اپنی گرہ سے خر چ کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :