لاہور،سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف ادارہ منہاج القرآن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر پر سابق ایس ایچ او سمیت چھیالیس ملزمان پر فرد جرم عائد

اتوار 20 دسمبر 2015 10:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2015ء) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف ادارہ منہاج القرآن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر پر سابق ایس ایچ او عامر سلیم سمیت چھیالیس ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے‘ انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی ۔ پولیس نے شیخ عامر سلیم ، اطہر محمود سمیت46 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا ، عدالت نے پولیس چالان کے تحت ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ۔

ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے ۔ دوران سماعت ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا ۔ ملزمان میں 40پی اے ٹی کے کارکن جبکہ چھ پولیس اہلکار شامل ہیں ۔ عدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ گواہوں کی فہرستیں اور شہادتیں عدالت میں 22دسمبر کو پیش کرے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ابتدائی طور پر مقدمہ میں وزیراعظم میاں نوازشریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، وفاقی اور صوبائی وزراء کے نام بھی شامل تھے تاہم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی تفتیش کے بعد یہ نام مقدمہ سے نکال دیئے ۔

پاکستان عوامی تحریک کے وکیل اکرم قریشی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ایک ہی جرم اور مقدمہ میں دو بار فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی ۔ اکرم قریشی ایڈووکیٹ نے عدالت میں کہا کہ اصل ذمہ داروں کو بچانے کے لیے معصوم لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے ۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ادارہ منہاج القرآن کی مدعیت میں درج ایف آئی آر پر سابق ایس ایچ او سمیت چھیالیس ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردئیے۔

فاضل عدالت نے استغاثہ کے گواہ طلب کرتے ہوئے سماعت بائیس دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔فاضل عدالت نے پاکستان عوامی تحریک کے41 کارکنوں کی عبوری ضمانت میں بھی بائیس دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے کارکنوں کو پولیس کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دیا ۔ تمام کارکنوں کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے

متعلقہ عنوان :