وفاقی پولیس کا کارنامہ: 3سالہ بچے پر پلاٹ پر قبضہ اور چوری کا مقدمہ درج ،لواحقین کا قبل از وقت گرفتاری کیلئے درخواست دائر، عدالت کا برہمی کا اظہار ،مقدمہ فوری خارج کرنے کا حکم ،ایس ایچ او تھانہ شالیمار سے جواب طلب ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا 3 سالہ بچے پر غیر قانونی قبضہ کے جرم میں مقدمہ کے اندراج کا نوٹس،تفتیشی افسر اور ایس ایچ او کو معطل کردیا، ایس پی کو شوکاز نوٹس، آئی جی سے رپورٹ طلب

اتوار 20 دسمبر 2015 10:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2015ء )وفاقی پولیس کا کارنامہ، 3سالہ بچے پر غیر قانونی قبضے اور چوری کا مقدمہ درج کر لیا ۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایچ او سے جواب طلب کر لیا،تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج آصف محمد کی عدالت میں تین سالہ عثمان کے لواحقین نے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی جس پر عدالت نے سخت برہمی کااظہار کیا اور بچے پر مقدمہ فوری خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایچ اور تھانہ شالیمار سے جواب طلب کر لیا ہے تھانہ شالیمار نے ایف 10 میں پلازہ پر قبضہ کا مقدمہ عثمان نامی تین سالہ بچے پر درج کیا ہے اور اس کیس میں 2مزید ملزمان کو بھی نامز کیا گیا ہے جن میں محمد رفیق اور عدیل شامل ہیں عدالت نے عثمان کو رہا کرتے ہوئے مقدمہ میں نامزد یگر ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ہے ایس ایچ اور تھانہ شالیمار اورتفتیشی آفسر پر سخت برہمی کاا ظہار کرتے ہوئے وضاحت طلب کر لی ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان کے چچا نے کہا کہ انہوں نے ایف 10میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنما سے ہوٹل خرید رکھا ہے جسکا نام عثمان ہوٹل رکھا گیا ہے اور ہوٹل کا نام عثمان ہونے کی بنیاد پر پولیس نے میرے تین سالہ بھتیجے کو بھی کیس میں نامزد کر دیا ہے ،ہمارے اوپر جھوٹی ایف آئی آر بنائی گئی ہے ہم نے پیسے دیکر ہوٹل خریدا ہے کسی پلازہ پر کوئی قبضہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے 3 سالہ بچے پر غیر قانونی قبضہ کرنے کے جرم میں مقدمہ کے اندراج کا نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او کو معطل کردیا۔ ایس پی کو شوکاز نوٹس جاری آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی گئی۔ ہفتہ کے روز اسلام آباد کے تھانہ شالیمار میں 3 سالہ بچے پر زمین پر قبضے اور چوری کرنے کے الزام میں مقدمہ درج ہونے پر اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس پر وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے وضاحت طلب کرلی ہے وزیر داخلہ نے کہا کہ بغیر کسی تصدیق کے بچے پر ایف آئی آر کیوں کاٹی گئی اس طرح کے پولیس افسر ادارے کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں وزیر داخلہ نے مقدمہ کے تفتیشی افسر اور تھانہ شالیمار کے ایس ایچ او کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے اور ایس پی کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا اور کہا کہ اس واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔