آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے کمرشل جائیدادوں کے 15 کروڑ روپے ذاتی اکاؤنٹس میں ڈیپازٹ کرا لئے،ایف آئی اے نے سکینڈل کی تحقیقات بھی شروع کر دیں

پیر 21 دسمبر 2015 09:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21دسمبر۔2015ء) انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب نے پنجاب بھر کی جیلوں کی کمرشل جائیدادکے 15کروڑ روپے اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں ڈیپازٹ کرا لئے ہیں اس بھاری کرپشن کا انکشاف آڈٹ رپورٹ 2014 میں ہوا ہے ۔ وفاقی حکومت کے تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے نے آئی جی جیل خانہ جات کے اس اقدام کے خلاف اعلی پیمانے پر تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب میں درجنوں جیلیں موجود ہیں ان جیلوں کے اردگرد اربوں روپے کی کمرشل جائیدادیں ہیں جن کو اوپن ٹینڈر کے ذریعہ کرایہ پر دے کر محکمہ جیل خانہ جات کو بھاری آمدنی ہو سکتی ہے ۔ وزارت خزانہ پنجاب نے اس خط کے ذریعے آئی جی کو ہدایت کر رکھی ہے کہ آمدن کی رقم Consolidate فنڈز میں ڈیپازٹ کرائیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات نے یہ فنڈز خزانہ میں جمع کرانے کی بجائے بنک آف پنجاب مین برانچ لاہور میں اکاؤنٹس نمبر 0904481-08 میں 147-69 ملین روپے ڈیپازٹ کرا رکھے ہیں اور یہ اکاؤنٹس سیونگ میں ہیں جس پر سالانہ منافع 16 فیصد انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات خود وصول کرنے میں مصروف ہیں ۔

آڈیٹر جنرل نے وزیر اعلی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ اس دیدہ دلیری سے قومی فنڈز اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں ڈیپازٹ کرانے والے انسپکٹر جنرل کے خلاف تادیبی کارروائی کریں اور یہ رقم صوبائی خزانہ میں ڈیپازٹ کرائی جائے ۔ ایف آئی اے حکام کو شکایت ملنے پر آئی جی کے خلاف تحقیقات شروع کر رکھی ہیں اس حوالے سے خبر رساں ادارے نے آئی جی سے رابطہ کیا لیکن جواب دینے سے انکار کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :