فاٹا کے لوگ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں گے ،عمران خان ،خیبرپختونخوا میں رہنا ہے یا پھر وہاں کے عوام علیحدہ صوبہ چاہتے ہیں،چیئرمین پی ٹی آئی

جمعرات 24 دسمبر 2015 09:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24دسمبر۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ فاٹا کے لوگ اپنی قسمت کا فیصلہ خود کریں گے کہ انھیں خیبرپختونخوا میں رہنا ہے یا پھر وہاں کے عوام علیحدہ صوبہ چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں گرینڈ قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں لیکن اس کے باوجود وہاں کی عوام سے بہت دیر تک ایسا سلوک کیا گیا جیسے یہ ملک کا حصہ ہی نہیں، وقت اگیا ہے کہ فاٹا کے عوام کو ان کاحق دیا جائے اور انھیں قومی دھارے میں شامل کیا جائے، ملک میں سب سے زیادہ جمہوریت فاٹا میں ہے اورعوام انگریزوں کا دور کا بنایا ہوا پولیٹکل ایجنٹ والے نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے فاٹٓا خیبر پختونخوا کا حصہ بنے لیکن فاٹا کی عوام پر اپنا فیصلہ مسلط نہیں کرنا چاہتے، فاٹا کی قسمت کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے کہ آیا وہ خیبر پختونخوا کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پھر علیحدہ صوبہ چاہتے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا کی عوام کے مسائل کے حل کے لئے تحریک انصاف کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو قبائلی عمائدین سے مذاکرات کے بعد اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ فاٹا میں جو بھی تبدیلی آئے قبائلی عوام کی مرضی سے اور مرحلہ وار آئے، فاٹا کے لوگوں کو اختیارات ملنے چاہیئیں اور قبائلی علاقوں کی تعمیر نو کے لئے اسپیشل پیکچ ہونا چاہیئے، فاٹا میں منتخب نمائندوں کے ذریعے پیسہ خرچ کیا جانا چاہیئے، آئی ڈی پیز کی باعزت واپسی اور بحالی وفاقی اور صوبوں سب کی ذمہ داری ہے۔جس کے بعد عمران خان شوکت خانم ہسپتال پہنچ کرمزدوروں سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ پشاور میں زیر تعمیر شوکت خانم ہسپتال لاہور کے شوکت خانم ہسپتال سے تیس گنا بڑا ہے۔ پشاور کے ہسپتال میں ستر فیصد مریضوں کا علاج مفت کیا جائے گا۔ مزدوروں نے بھی اپنے محبوب کپتان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔کپتان نے نہ صرف مزدوروں کے ساتھ وقت گزارا بلکہ کھانا بھی ان کے ساتھ بیٹھ کر کھایا۔ عمران خان کے ساتھ مزدوروں نے سلاد، کابلی پلاؤ، چکن اور کولڈ ڈرنکس کے خوب مزے اڑائے۔ واپسی پر کپتان ہسپتال کے باہر کھڑے انصاف لیبر کے رہنماؤں سے بھی ملے اور ان کے حکومت سے گلے شکوؤں پر معافی مانگی