چین اور روس کا باہمی توانائی تعاون کو تیزی سے فروغ دینے پر اتفاق

دونوںممالک نفع ونقصان کے اصولوں کی بنیاد پر توانائی کے منصوبوں میں مزید تحقیقکریں گے ، چینی نائب وزیراعظم کی روسی گیس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو سے ملاقات میں تبادلہ خیال

بدھ 15 فروری 2017 22:35

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات فروری ء)چین اور روس نے باہمی توانائی تعاون کو تیزی سے فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے ۔چینی خبررساں ادارے شنہوا کے مطابق چین کے نائب وزیراعظم چانگ کائولی نے روس کی قدرتی گیس کی کمپنی گیز پروم کے سی ای او الیگزے ملر کے ساتھ بدھ کو ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبہ میں تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

ملاقات میں چانگ کائولی نے کہا کہ مشترکہ نفع ونقصان کے اصول کی بنیاد پر دونوں ممالک کو مغربی راہداری کی گیس پائپ لائن اور مشرق بعید کے گیس فراہمی کے منصوبوں پر مزید تحقیق کرنی چاہیے ۔انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی گیس کے برننگ پاور جنریشن، زیر زمین گیس کے ذخائر اور ایندھن سمیت مختلف شعبوں میں بھی تعاون کو وسعت دینی چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے دونوں ممالک پر زوردیا کہ خام تیل کی تجارت اور اس کی سپلائی میں اضافہ،مشرقی راہداری کے گیس پائپ لائن منصوبے اور یمل ایل این جی جیسے اہم منصوبوں کی کامیابی کو یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی اسٹریٹجک راہنمائی کے تحت قدرتی گیس سمیت حالیہ سالوں میں دونوں ممالک نے توانائی کے شعبہ میں مسلسل کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ملاقات میں الیگزے ملر نے کہا کہ روس چین کو توانائی کے اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے ۔