این ٹی ایس کی مبینہ ملی بھگت

زرعی تحقیقاتی کونسل میں ایس پی ایس1 سے 9 تک تقرریوں میں بڑے پیمانے پربد عنوانی اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ایم فل تعلیمی قابلیت اور متعلقہ تجربے کے حامل افراد نظر انداز کر کے من پسند افراد کو بھرتی کیا گیا، میرٹ پر آنے والے افراد کو 2سال سے طفل تسلیوں کی نذر کر دیا گیا

ہفتہ 4 مارچ 2017 20:08

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مارچ ء)نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس)کی مبینہ ملی بھگت سے زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی )میں ایس پی ایس ایک سے نو تک تقرریوں میں بڑے پیمانے پربد عنوانی اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے تحت ایم فل تعلیمی قابلیت اور متعلقہ تجربے کے حامل افراد نظر انداز کر کے من پسند افراد کو بھرتی کیا گیا میرٹ پر آنے والے افراد کو 2سال سے طفل تسلیوں کی نذر کر دیا گیا قومی احتساب بیورو ، چیئر مین پی اے آر سی اور سیکریٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ اسلام آباد کو متعدد درخواستوں اور ثبوت بھجوانے کے باوجود متاثرہ افراد نے عدالتی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا ذرائع کے مطابق سال2015میں زرعی تحقیقاتی کونسل میںسینئر سائنٹیفک افسراور ڈپٹی ڈائریکٹر سے نائب قاصد ( ایس پی ایس ایک سے نو تک) تک مجموعی طور پر118آسامیاں مشتہر کی گئی تھیں جن کے لئے این ٹی ایس کا امتحان پاس کرنا لازمی شرط رکھی گئی تھی لیکن کونسل کی انتظامیہ کامیاب امیدواروں کو نظر انداز کر کے میرٹ کے برعکس90فیصد سے زائد آسامیوں پر منظور نظر افراد کو بھرتی کر لیا گیا تاہم کامیاب امیدواروں کی جانب سے جب کونسل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے متاثرہ امیدواروں کو این ٹی ایس سے رابطہ کرنے کو کہا جبکہ این ٹی ایس سے رابطہ کرنے پر جواب ملا کہ کامیاب امیدواروں کی فہرست کونسل کو بھجوا دی گئی ہے ذرائع کے مطابق بیشتر تقرریاں یا تو مشتہر کئے بغیر کی گئیں یا آسامیوں کی گنجائش سے زائد افراد کو مختلف آسامیوں پر بھرتی کیا گیا متاثرہ افراد کے احتجاج چیئر مین پی اے آر سی نے تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا لیکن 2سال گزرنے کے باوجود نہ تو کمیٹی قائم ہو سکی نہ ہی بدعنوانیوں پر تحقیقات کا آغاز ہو سکا جس پر متاثرہ افراد نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔