چین سمندر کی تہہ تک جانے والا انسان نما روبوٹ تیار کرے گا،چینی سائنسدان

انسانی صلاحیت کا حامل روبوٹ 2021میں تجرباتی طور پر سمندر میں اتارا جائے گا

جمعرات 9 مارچ 2017 20:27

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء)چین سمندرمیں زیادہ گہرائی تک جانے والا ایک انسان نما روبوٹ تیار کر رہا ہے ۔اس پروگرام میں شامل ایک سینئر سائنسدان نے جمعرات کو بتایا کہ سمندر میں 11ہزار میٹر تک گہرائی میں جانے والا انسانی صلاحیت کا حامل روبوٹ 2021میں تجرباتی طور پر سمندر میں اتارا جائے گا ۔

چین کی سٹیٹ کی لیبارٹری کے ڈائریکٹر یان کی بتایا کہ یہ انسان نما روبوٹ چائنہ شپ سائینٹک ریسرچ کی زیر نگرانی تیار کیا جا رہا ہے ۔ پانی کی نیشنل پیپلزکانگریس کے ڈپٹی ہیڈ بھی ہیں نے خبررساں ادارہ شنہوا کوسالانہ قانون ساز اجلاس کے بعد بتایا کہ یہ انسان نما روبوٹ جیائولونگ فیملی سے تعلق رکھتا ہے جو2012میں بحرالکاہل میں میرینا ٹرنچ کے مقام پر 7062میٹر گہرائی پر بھیجا گیا جس کی بدولت چین سمندر میں اتنی گہرائی تک پہنچنے کے قابل ہوا۔

(جاری ہے)

یان کی نے کہا کہ اس سے چین کے سائنسدانوں کا حوصلہ بلند ہوا اور چینی سائنسدان زیادہ گہرے سمندر میں جانے کیلئے اور سمندری معلومات حاصل کرنے اور جانچنے کیلئے انسان نما روبوٹ کی تیاری میں مصروف ہیں جو سمندر میں 11 ہزار میٹر کی گہرائی میں جا کر سمندر کے حوالے سے تمام معلومات جمع کرے گا جس سے گہرے سمندر میں لیبارٹری ترتیب دینے میں مدد ملے گی اور اس لیبارٹری میں سائنسدان بیالوجیکل ، میڈیکل اور جینیٹکل تحقیق کریں گے ۔ یان کی نے کہا اس انسان نما روبوٹ کی تکمیل میں کئی مراحل باقی ہیں جن کے مسائل سے نمٹنا ضروری ہے جس میں اس روبوٹ کی قوت برداشت ، سلسلہ پیغام رسانی اور توانائی جیسے کئی عذر شامل ہیں ان سے نمٹنا انتہائی ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :