سندھ حکومت اگر ہمیں فنڈز نہ دے کر سیاست کر رہی ہے ، قوم عدلیہ اور فوج کی طرف دیکھ رہی ہے، میئر کراچی وسیم اختر

مردم شماری پر غلط فیصلوں سے مزید تباہی ہو گی ،کراچی پورے سندھ کو چلاتا ہے لیکن اس کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے پیپلز پارٹی ہمیں اختیارات نہ دینے اور فنڈز روک کر ہمارا ووٹ بینک ختم نہیں کر سکتی، حکومت نہ تو خود کام کر رہی ہے اور نہ ہمیں لوگوں کے لئے کام کرنے دے رہی ہے

جمعرات 9 مارچ 2017 23:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مارچ ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ سندھ حکومت اگر ہمیں فنڈز نہ دے کر سیاست کر رہی ہے ، قوم عدلیہ اور فوج کی طرف دیکھ رہی ہے، باقی کا اللہ حافظ ہے،مردم شماری پر غلط فیصلوں سے مزید تباہی ہو گی ،کراچی پورے سندھ کو چلاتا ہے لیکن اس کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے ،پیپلز پارٹی ہمیں اختیارات نہ دینے اور فنڈز روک کر ہمارا ووٹ بینک ختم نہیں کر سکتی، حکومت سندھ نہ تو خود کام کر رہی ہے اور نہ ہمیں لوگوں کے لئے کام کرنے دے رہی ہے بلکہ کراچی کو موہنجو داڑو بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، شہر کا تاجر طبقہ مختلف فورم پر کراچی کے مسائل پر آواز اٹھائے، ان خیالات کا اظہار انہو ںنے جمعرات کی سہ پہر فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے دفتر کے دورے کے موقع پر تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیئرمین ضلع وسطی ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین سید شاکر علی، ایسوسی ایشن کے صدر جاوید سلمان، سینئر وائس چیئرمین محمد علی، وائس چیئرمین بلال شیخ، چیئرمین شہری مسائل سرور علوی، سابق چیئرمین امین مینیا، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم اور دیگر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہاکہ کراچی میں ہم سب کے مسائل مشترکہ ہیں، ہر علاقے میں کچرے کے ڈھیر ہیں اورسیوریج کا پانی بکھرا ہوا ہے ، انڈسٹریل ایریا سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن یہ اہم شعبہ بھی اپنے بنیادی مسائل حل ہونے کے انتظار میں ہے ، انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے کراچی میں واٹر اور سیوریج کے مسائل کا نوٹس لیا ہے جس سے امید ہے کہ کوئی مثبت فیصلہ سامنے آئے گا ، انہوں نے کہاکہ مردم شماری کے حوالے سے ہونے والے خدشات پر کوئی بات نہیں کر رہا،یہ کام صرف ایم کیو ایم کا نہیں تاجر برادری بھی اپنا کردار ادا کرے ،مئیر کراچی نے کہاکہ میں بھی دفتر میں بیٹھ کر نوٹ چھاپ سکتا ہوں لیکن مجھے کراچی کی فکر ہے ،ہمارے تمام محکمے تباہ حال ہیں تمام منصوبوں کو کاغذوں میں رکھا ہوا تھا ،میں ایسے تمام کاغذی منصوبوں کا پیسہ روک رہا ہوں تو میرے خلاف خبریں چلائی جا رہی ہیں ، انہوں نے کہاکہ میں تو کراچی کی آواز بن رہا ہوںتاہم شہر کا تاجر طبقہ بھی مختلف فورم پر کراچی کے مسائل پر آواز اٹھائے ،اس وقت نہ کوئی چیمبراور نہ ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کراچی کے مسائل پر کوئی بات کر رہا ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تاجر برادری کو صرف اپنے کاروبار کی فکر ہے۔

میئر کراچی نے کہاکہ میں شہر میں کوئی غلط منصوبہ مکمل نہیں ہونے دوں گا ، انصاف پر مبنی مردم شماری سے ہی مسائل کا حل ممکن ہو گا،مردم شماری منصفانہ نہ ہوئی تو اس کا خمیازہ سب کو بھگتنا پڑے گا ، انہوں نے کہاکہ وڈیرہ کلچر کی دلچسپی صرف ٹھیکے دینے میں ہوتی ہے، تاجر برادری مسائل کے حل کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے سامنے اور وفاق میں آواز اٹھائے ، میئر کراچی نے کہا کہ ہمارے دو فائر ٹینڈر خراب پڑے ہیں آپ ان کو ٹھیک کر کے اپنے لیے استعمال کریں،تاجر برادری خراب مشینری کی مرمت کروائے، مجھے کوئی پیسہ نہیں چاہیئے، میں صرف شہر اور شہریوں کی بہتری کے لئے کام کررہا ہوں ، انہوں نے کہاکہ پراپرٹی ٹیکس، چارجڈ پارکنگ کمرشلائزیشن اور ایڈورٹائزنگ کے شعبے ہم سے ہم سے لے لیے گئے جس سے ہمارا ریونیو بند ہو گیا ہے ،100 دن کی صفائی مہم کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، درکار وسائل بروئے کار لا کر تمام شعبوںمیں کام کیا ہے، کل اس کا رزلٹ آؤٹ کریں گے، بہت سے علاقوں میں فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ابھی بھی حالات اچھے نہیں ہیں تاہم بہتری کی طرف ہماری پیش رفت جاری ہے اور ہم اسی طرح لوگوں کی خدمت کرتے رہیں گے۔

علاوہ ازیں میئر کراچی وسیم اختر نے جمعرات کی دوپہر اچانک شفیق موڑ پر بننے والے پل کا معائنہ کیا اور عملے کو ہدایت کی کہ پل پر 24 گھنٹے ترقیاتی کام جاری رکھاجائے اور اس پل کی تعمیر کا کام ایک ماہ میں مکمل کیا جائے۔ میئرکراچی نے کہاکہ میںہر دوسرے روز اس پل کے ترقیاتی کاموں کوخود مانیٹر کروں گاتاکہ اس کی جلد از جلد تکمیل یقینی بنائی جائے۔انہوں نے کہا کہ افسران کان کھول کر سن لیں کہ اب ترقیاتی منصوبوں میں تاخیری حربے استعمال نہیں ہوں گے اور منصوبوں کو ہر صورت میں وقت مقررہ پر مکمل کرنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :